جنس/جینڈر
ابھی بھی وقت ہے، اپنا احتساب کرو، اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے!دیکھیں! فیمنسٹوں کی طرف سے عورت مارچ
مرد عورت کے قانونی رشتے سے خاندان وجود میں آتا ہے، جو معاشرہ کی بنیادی اکائی اور نسلِ انسانی کی
تاریخ کا جبر کہیے یا عصر رواں کی ستم ظریفی،ملکی فضاء ان دنوں قابل صد نفرین، اخلاق باختہ اور حیا
خاندان کے ادارے کی تین صورتیں ہوسکتی ہیں۔مرد باہر جاکر کمائے اور عورت گھر چلائےعورت باہر جاکر کمائے اور مرد
مہذب نظام حیات ہوں یا معاشرے ہر دو میں کمزور طبقات کے لیے خصوصی رعایت رکھی جاتی ہے جیسے بزرگ
حیا دار رویے، حیا دار ملبوسات… سماج کا جبر! خواہ ’بعد ازاں‘ عورت اپنی مرضی سے ہی وہ کام کیوں
سماجی ڈھانچے کے نقطہ نظر سے شریعت کی تعلیمات معاشرے کی اکائی اور خاندان کے کردار پر زور دیتی ہیں۔
یہ امر باعث اطمینان ہے کہ مسلمان معاشروں میں خاندانی نظام اب بھی بڑی حد تک محفوظ ہے۔ عورتوں، مردوں
فیمنزم میں اسلام کے نکتہ نظر سے “کچھ اجزاء غلط” نہیں سراسر متضاد ہیں اور انکو ماننے والا مسلمان نہیں
کہا جاتا ہے کہ فیمنزم کا اصل محرک تو عورت پر ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہے اور اسی بنیاد
یہ معاشرہ مردوں کا ہے۔ گاؤں دیہات، قبیلے، علاقے، جرگے، پنچایتوں کے ان پڑھ مرد ہوں یا شہری زندگی کے
پاکستان میں جب بھی شرم و حیا اور اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی بات کی جاتی ہے تو
پوسٹ کا موضوع آپ کو تھوڑا عجیب لگے گا ۔ اصل میں معاملہ یہ ہے کہ جو لوگ مسلمان خواتین
ٹرانس جینڈر ہیں کون؟آئیے آج آسان اور واضح الفاظ میں سمجھتے ہیں۔مرد یا عورت کی جنس کا تعین استقرار حمل
صدیوں سے دیکھا جاتا ہے آبادی کی بھاری اکثریت میں سے کچھ لڑکے نسوانیت زدہ ہوتے ہیں، اور فقط کچھ
“جنس” محض احساس کا نام نہیں ہےایک پوسٹ نظر سے گزری جس کے مطابق جنس کا تعین محض ظاہری اعضاء
تو کیا ٹرانس جینڈرز شادی نہیں کریں گے؟ہمارے دیسی ساختہ لبرلز ایک عجیب مخمصے میں پھنس گئے ہیں۔ایک جانب کہتے
ہمارا میڈیکل کیوں ہو کیا آپ کا میڈیکل ٹسٹ ہوا تھا؟ اس کا سیدھا سادہ جواب یہ ہے کہ میڈیکل
ہم ٹرانس جینڈرز کےلیے یہ حقوق مانتے ہیں!پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ ٹرانس جینڈرز ایکٹ کے ناقدین ٹرانس جینڈرز کے
. . جنت میں مردوں کو حوریں ملیں گی، عورتوں کو کیا ملے گا؟ عموما یہ سوال اسی طرح اٹھایا
۔ جواب:- اسلام نے بعض ضروریات ،شرائط اور وجوہ کے پیشِ نظر مر د کو چار شادیوں کی اجازت دی
۔ معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص
۔ کیا بیٹی کو بوجھ سمجھ کے والدین اور اسلام نے اپنی زندگی جینے اور جیتنے کا پورا حق نہیں
. . مرد کی دیت کا زیادہ ہونا اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ وہ شرعی اور انسانی حیثیت
۔ حدیث:حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ
۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:
۔ ایک حدیث حضرت اسامہ بن زید ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’میرے بعد مردوں
۔ حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا میں نے جنت میں دیکھا تو
۔ ۔ مذہبی طور پر مخلوط معاشروں کا بہرحال یہ المیہ ہوتا ہے کہ وہاں دوسرے مذاہب کے اثرات قبول
. جواب: عورت کا وراثت میں حصہ اس کی جنس کو کم تر سمجھ کر مقرر نہیں کیا گیا بلکہ