مذہب الحاد
. الحاد،سائنس اور خالق: Science, Atheism & Creator دہریت درحقیقت کسی مضطرب ذہن کی ہٹ دھرمی اور ضد ہے ۔
حال ہی میں اسٹیفن ہاکنگ کا ایک انٹرویو شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے دس سوالات کے جواب دیے
ولیم پیلے (William Paley (1743–1805 ایک عیسائی متکلم ہیں کہ جنہوں نے خدا کے وجود کے اثبات میں Natural Theology
کسی فرد یا گروہ کے بنیادی عقائد کا تعلّق اس کے کائنات اور زندگی کی تخلیق کے نظریے سے بہت
کافی عرصہ پہلے ایک بلاگر دوست عدنان مسعود صاحب نے آکسفرڈ یونیورسٹی کے ماہر ریاضیات پروفیسر ڈاکٹر جان لینکس کی
۔ رچرڈ ڈاکنز کی ایک ویڈیو پچھلے دنوں مشہورہوئی جس میں ان سے پوچھا گیا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں
فی زمانہ سائنس کی حیثیت کسی مضبوط مذہب کے جیسی ہے۔ کوئی مضبوط مذہب اپنے عہد میں یوں پہچانا جاسکتاہے
امید ہے تم خیریت سے ہوگے ۔ سچی بات تو یہ ہے کہ میں بڑا حیران ہوا جب تم نے
خدا کو رد کرکے جدید مغرب کے نظریہ حیات کی بنیاد اس فلسفے پر ہے کہ: کیونکہ میں سوچتا ہوں
منجملہ ان چند الفاظ کے، جنکو ارباب مذہب نے ہمیشہ نفرت، عداوت، وخوف کی نگاہ سے دیکھاہے، ایک لفظ تشکیک
کسی بھی چیز کی مارکیٹنگ کے لئے اس کا خوشنما یا دلکش ہونا ضروری ہے ۔ جتنی زیادہ وہ پراڈکٹ
سائنس” اور “فلاسفی آف سائنس” میں فرق: ملحدوں اور دہریوں کے مغالطوں میں سے ایک بہت بڑا مغالطہ جو کہ
سوشل میڈیا پر ملحدین کی طرف سے اکثر یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ سائنس نے مذہب کا گلا گھونٹ
ایک مقام ایسا ہے کہ جہاں پہنچ کر مذہب اور سائنس دونوں سوال کو پسند نہیں کرتے۔ لہٰذا ملحدین کا
اکیسویں صدی الحاد کے لیے نامساعد ترین صدی ہے۔ اگر یہ لوگ یہی باتیں نیوٹن کے فوراً بعد کرتے تو
حقیقی ملحد وہ ہوتا ہے جو پورے خلوص سے سچائی کا متلاشی ہو.. وہ جانتا ہے کہ سائنس کا مقصد
سائنس کی ترقّی کے ساتھ ساتھ مذہبی تشکیک میں اضافے کا عمل بھی تیز ہوتا نظر آرہا ہےاور مذہب پر
جواہر لال نہرو دنیا کے تیسرے سب سے بڑے ملک کے وزیر اعظم تھے ،جنوری 1964ء کے پہلے ہفتے میں
الحاد کی کھائی سے واپس آنے والی ایک جدید تعلیم یافتہ لڑکی کا تجزیہ : 1- فریڈم آف سپیچ/ایکسپریشن کے
کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں آدمی کے بجائے عدمی ہوں اور یہ زندگی ایک لامتناہی گمان سے
عقل،ذہن اور دماغ کیا تمام انسانوں کے برابر ہیں؟ ایک عقلمند ی کا سوال سو مختلف لوگوں سے پوچھ لیں،صحیح
آج کل اپنی بات وزنی بنانے کیلئے چند الفاظ کا استعمال بے دریغ کیا جاتا ھے، مثلا میرا تجزیہ
آپ نے چار کتابیں پڑھیں۔ علمیت نے عقلیت کو پسند کیا اور عقیدت کو زندگی سے رخصت کیا۔ بندگی اور
یہ قطعی ناممکن ہے کہ پاکستان کے سولہ کروڑ عوام راتوں رات “لبرل یا دہریے” بن جائیں اگر کوئی یہ
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا! مشہور ملحد رچرڈ ڈاکنز نے اپنی ایک کتاب کے ابتدائ صفحات
چند دن پیشتر کسی ملحد (atheist) کی پوسٹ پر میں نے ایک مختصر اور نہایت مہذبانہ تبصرہ کیا، مگر اس
ایک خلش ہے جو بہت عرصے سے ہے۔ سوچا ذکر کروں۔ بلکہ خلش نہیں سخت غصہ ہے، سوچ رہا ہوں
قادیانی ملحدین، شیعہ ملحدین اور سنی ملحدین ① اگر ہم عیسائیت کا مطالعہ کریں تو یہ بات سامنے آتی ہے
کالج میں ہماری انگریزی ادب کی ایک استاد ہوا کرتی تھیں (ان کا نام لکھنا مناسب نہیں سمجھتی کہ دل
” آپ عام طور پر سائنس کو اپنی معلومات کا ماخذ بناتے ہیں اور اسی سے استدلال کرتے ہیں۔ لیکن