ہر روز قران کی وہ آیت ذہن میں آتی ہے جس میں ابلیس اللہ کو چیلنج کرتا ہے کہ میں
یہ آج سے کم و بیش چار پانچ سال پرانی بات ہے کہ فیس بک پر پروفائل پکچر کو قوس
سچ کیوں نہیں بولتے؟سیکولرازم کا معنی اگر بس اتنا ہی ہے جیسا کہ سیکولرازم کے دیسی حامی باور کرانے کی
ایڈز کی روک تھام کے لیے اقوامِ متحدہ کی جانب سے دنیا کے تمام ممالک میں کچھ عرصے سے زبردست
انسان کے اندر جو شہوانی تحریک اور اُبال رکھا گیاہے اگرچہ یہ ایک خالص حیوانی جذبہ ہے لیکن یہ جذبہ
ہومو سیکسویلٹی کا مطلب ہے کسی شخص کا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، اپنی ہی صنف کے کسی فرد
انسان کا مقصد حیات کیا ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو انسانی فطرت نے ہمیشہ اٹھایا ہے، اور جب بھی
اسپین کے شہر بارسلونا میں (پچھلے سال) ایک انوکھا اور قباحت سے بھرپور احتجاج کیا گیا جس میں جانوروں کے
انسان اپنے ہونے پر صرف حیاتیاتی اور جبلی سطح پر قانع نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنے وجود، اور اس سے
روشن خیالی کی تحریک نے جدیدتModernism کے فلسفے کی روشنی میں مغربی انسان کو دوسرا بڑا ”تحفہ“جو دیا وہ جنسی
ہماری لبرل خواتین کو یہ گلہ رہتا ہے ، اور ان کی تان میں تان ملانے کا کام ہمارے بعض
فیمنزم کی بنیاد اس مفروضے پر قائم ہے کہ انسانیت کی تمام تر معلوم تاریخ میں مرد زور زبردستی عورت
درپیش سماجی مسائل پر پختہ فکر نقطۂ نظر باور کرانے یا حسب ضرورت جرآت مندانہ قدم اٹھانے سے ہم کافی
ہمارے ہاں اکثر یہ سوال اُٹھایا جاتا ہے کہ عورت آزاد کیوں نہیں ہے؟یہ سوال ایک ہمہ جہت جواب کا
ایک نئی زندگی کو وجود میں لانے کا خواب تو دونوں ہی دیکھتے ہیں۔ پھر اس ننھے فرشتے کی قلقاریوں
پچھلے دو تین برسوں سے پاکستان میں آزادئ نسواں اور خواتین کے حقوق کے نام پر سرکس لگا ہوا ہے،چند
‘ کھانا خود گرم کر لو ‘ یہ پوسٹر اٹھائے جب موم بتی خواتین کی حقوق کی جنگ لڑ رہی
مغرب زدہ این جی اوز کے ایجنڈوں کے بارے میں صرف اخبارنویس ہی نہیں، پڑھے لکھے لوگ سب جانتے ہیں۔
پچھلے چند دنوں سے لال لال لہرانے والے مردوزون کے ہجوم کے کچھ ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر گردش کر
سویرے جو کل برابری کی علمبردار اک بی بی کی آنکھ کھلی، تو “اپنا بستر تہہ کرو”، “اپنے کپڑے خود
یہ سمجھنا ضروری ہے کہ مساوات کی اصطلاح بھی فی نفسہ کوئی متعین معنی نہیں رکھتی۔دنیا میں دو انسان مساوی
-مغربی تہذیب کے بنیادی مراکز کا خصوصی مطالعہ(1)انگلینڈ:جدید مغربی تہذیب کا مولد اور اوّلین پیشوا انگلستان یا برطانیہ ہے۔ امریکہ
٭امریکی فوج میں جنسی زیادتی روز کامعمولدرج بالا سرخی کے تحت رپورٹ میں کہا گیا ہے: ”فوج کے اندر عورتوں
پاکستان میں جب بھی ریپ کا کوئی کیس سامنے آتا ہے تو “مغرب زدگان‘‘ مغرب کی جنسی تعلیم کو اس
آج پوری دنیا میں بے چینی، بے قراری، انتشار اور نفسیاتی عوارض روز افزوں ہیں۔ پوری دنیا جنگوں کا جہنم
معاشرتی زندگی کے مختلف دائروں میں کام کرنے والی خواتین کو مردوں کی طرف سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا
جدید ذرائع ابلاغ نے عورت کی تذلیل کو کلچر بنادیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ جدید خواتین کی اکثریت کو
تحفظ نسواں بل میں پہلی خرابی یا مفروضہ یہ ہے کہ پاکستان میں صرف عورتوں پر ظلم ہوتا ہے اور
خواتین کے استحصال اور ان پر ظلم وستم کو عموماً روایتی معاشرے کا ایک مظہر تصور کیا جاتا ہے۔ حقیقت