سیکولرازم
بنی اسرائیل کی قوم کو اللہ تعالیٰ نے اسلام کی نعمت سے سرفراز کیا اور اس قوم کو دنیا کی
یہ دونوں تحریکیں بنیادی طور پر وحی کا انکار کرتی ہیں ۔ انہی معنوں میں یہ عیسائیت کا بھی انکار
سیکولرازم(Secularism) کے تصور کا بانی ایک عیسائی مفکر سینٹ آگسٹین(Saint Augestene) ہے۔ سینٹ آگسٹین نے چوتھی صدی عیسوی میں ایک
سیکولرزم اگر واقعی انسان دوستی، محبت، پیار، احترام انسانیت ، برداشت، تحمل اور بقائے باہمی کا نام ہے تو سر
اوّل اوّل بہت خوشی ہوئی، دل نے مان کر نہ دیا کہ ایک انگریزی اخبار نے غیر ملکی تہذیبی یلغار
سیکولر فکر کے مضمرات کیا ہیں؟ انہیں واضح کرنے کے لیے مکمل تحریر کے بجائے یہاں سوال و جواب کا
سیاسی اور مزاحمتی تحریکوں تاریخ میں کم ہی لوگ نفسی خواہش، علاقائی و قومی عصبیت، یا کسی لبرل، سوشلسٹ اور
سیکولر و جدت پسند طبقہ مذہب کو فرد کا نجی مسئلہ قرار دیتا ہے یعنی مذہب کا تعلق ایک فرد
مذہب کو ذاتی مسئلہ قرار دینے کے بعد درج ذیل لازمی نتائج قبول کرنا پڑتے ہیں۔ 1) معاشرتی تعلقات کی
عیسائیت کی شکست و ریخت اور جدید تنویری الحاد کے غلبے کی تاریخ بتاتی ھے کہ لوگ یک دم مذھب
سیکولر لوگوں کا مذہب پر اعتراض ھے کہ مذہب کے نتیجے میں نزاع و افتراق پیدا ھوتا ھے،لہذا اسے ترک
خورشید ندیم صاحب نے ”سیکولرازم کیا ہے؟“ کے عنوان سے ایک کالم تحریر کیا ہے جس میں یہ تاثر دینے
عزیزم کاشف نصیر کے اس ٹویٹ (ایک دوست نے پوسٹ کی کہ انھیں صرف ”کریکٹر لیس لڑکیاں“ پسند ہیں۔ میں
سیکولرائزیشن، افعالِ انسانی اور اعمال صالحہسیکولرائزیشن” سے مراد ’سیکولر ہو جانے‘ کا پراسث (process) ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ
الوہی ہدایت نظری علوم یا فکری مواقف کا ارتقاء پذیر مجموعہ نہیں ہے، بلکہ یہ حقائق، اقدار اور احکام کا
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ مغرب میں مذھب پر عمل کرنے کی جیسی آزادی ہے ویسی تو خود مذھبی
سچ کیوں نہیں بولتے؟سیکولرازم کا معنی اگر بس اتنا ہی ہے جیسا کہ سیکولرازم کے دیسی حامی باور کرانے کی
کس معصومیت اور تجاہل عارفانہ سے سوال اٹھایا جاتا ہے کہ کیا سیکولرزم لادینیت کا نام ہے؟اور پھر سارا زور
برادر سید متین نے پروفیسر امجد علی شاکر صاحب کے ایک اقتباس کی روشنی میں سوال اٹھایا ہے کہ سیکولر
موجودہ تہذیب آزادی کے نام پر یہ جھانسہ دیتی ھے کہ فرد یہاں ”جو” چاھنا چاھے چاھنے اور اسے حاصل
1. کون سا اِسلام جناب، کیونکہ مولویوں کا اسلامی احکامات کی تشریح میں اختلاف ہے، لٰہذا جب تک یہ اختلاف
سیکولرز کا پیش کردہ اشکال: کونسی شریعت شریعت شریعت تو سب کرتے ہیں۔ مگر اِن داعیانِ شریعت میں سے آج
٭عقل پر مبنی اجتماعی نظم ڈاگمیٹک نہیں ہوتا جب ان باتوں کا جواب نہیں بنتا تو عقل پرست و سیکولر
گزشتہ بحث کےبعد یہ غلط فہمی خودبخود صاف ہوجانی چاہیئے کیونکہ اپنے دائرہ عمل میں سیکولر ریاست صرف انہی تصورات
اس ضمن میں سیکولر لوگ بڑے طمطراق سے یہ بھی کہتے ہیں کہ سیکولر ریاست مذہبی اختلافات (مثلاً شیعہ،سنی،دیوبندی،بریلوی) کو
سیکولر لوگوں کی پھیلائی ھوئی بہت سی مغالطہ انگیزیوں میں سے ایک یہ بھی ھے کہ ”سیکولر ریاست مذہبی ریاست
لبرل ریاستوں کا موجودہ پالیسی فریم ورک علم معاشیات کے مباحث سے ماخوذ ہے۔ معاشیات کی کتب لکھنے والے مصنفین
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے مصر میں مرسی کے صدر بننے سے پہلے کہا تھا کہ مغرب جمہوریت
جدید تہذیب کی دلکش مگر پرفریب ترین اشیاء میں سے سب سے بڑی جمہوریت ھے جو عوام کو یہ سراب
سید مودودی ہوں یا شبیر احمد عثمانی، ان کو ہمارے(سیکولر) دوست قبضہ گروپ کا طعنہ دیتے ہیں کہ ملک بنایا