خداومذہب
آئیں ہم خدا اور انسان کے تعلّق کو ایک مختلف اور غیر روایتی پیرائے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
چونکہ الحاد سے مراد انکا رِ خدا ہے، اس لیے اس کے فروغ کا روحانی زندگی کی موت و انحطاط
مغربی الحادی فکر نے ہماری عوام بلکہ پوری اقوام دنیا پر یلغار کی ۔ ہمارے نوجوانوں کے سینوں کو ان
مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ کثیر رجال ِ کاراور علمائے صدق نے مسلمانوں کے’ فرزندان ‘کی جانب سے جھگڑوں سے
سوال: آج سے ایک سال قبل دنیا کے جملہ افعال بد سے دوچار تھا، لیکن دنیا کی بہت سی آسانیاں
ملحد کا اعتراض وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ قَالَ أَأَسْجُدُ لِمَنْ خَلَقْتَ طِينًا ﴿٦١﴾ َقالَ أَرَأَيْتَکَ هَـٰذَا
اگر بغور جائزہ لیا جائے تو نوجوانوں کی گمراہی و اِنحراف کے کئی اَسباب سامنےآتے ہیں کیونکہ نوجوانی کی عمر
اعتراضات: کیا آدم کو سجدہ کرنا شرک نہیں تھا؟شیطان خدا کو چیلنج کرتا ہے اور االلہ اسے چپ کروانے کے
حقیقت کی تلاش انسان کی جبلّت ہے، اسی لیے انسان کا تجسّس ہر مظہرکا جواز طلب کرتا ہے۔ ہر مظہر
(مولانا ابوالکلام آزاد کے تجربات کی روشنی میں ) یہ نقطہ نظر بھی پیش نظر رہے کہ انسانی معلومات کے
ایک سوال آج کل ملحدوں میں بڑا رائج ہے کہ جب خدا اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے زیادہ پیار
سوال :یہ مذہبی ذہن کی ایک بہت بڑی الجھن ہے اور جدت پسندوں کی طرف سے اسے زیادہ تر طعنہ
اگر کوئی خدا ہے تو کیا اس نے ہم سے پوچھ کر ہمیں انسان بنایا ہے ؟؟؟ اس سے کہیں
• بعض لوگوں کا خیال ہے کہ عہد الست کو گویا بطور “انسان سے بیرونی کسی خبر” کے طور پر
جب سے انسان پیدا ہوا ہے تب سے اس میں ایک صلاحیت پائی جاتی ہے جس کو ہم شک و
ہدایت کا مطلب ہدایت کا مطلب ہوتا ہے رہنمائی، رہبری، راہ دکھانا، سیدھا راستہ، بتانا۔ قرآن مجید ہدایت کو تین
سوشل میڈیا پر ملحدین کی طرف سے اکثر یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ سائنس نے مذہب کا گلا گھونٹ
ایک مقام ایسا ہے کہ جہاں پہنچ کر مذہب اور سائنس دونوں سوال کو پسند نہیں کرتے۔ لہٰذا ملحدین کا
اکیسویں صدی الحاد کے لیے نامساعد ترین صدی ہے۔ اگر یہ لوگ یہی باتیں نیوٹن کے فوراً بعد کرتے تو
حقیقی ملحد وہ ہوتا ہے جو پورے خلوص سے سچائی کا متلاشی ہو.. وہ جانتا ہے کہ سائنس کا مقصد
ہر فعّال زندگی تخلیق کی قوّت رکھتی ہے۔ ایک پرندے کا گھونسلہ، ایک مصوّر کی تصویر، ادیب کی تحریر، شاعر
شعور کے خوگرانسان کے لیے خدا کا وجود ہمیشہ ایک معمّہ ہی رہا ہے اور ہر دور میں علم، منطق
کیونکہ ہم طبعی ماحول میں رہتے ہیں تو ہمارا طرز فکربھی طبعی عوامل سے منسلک ہوتا ہے اور ہماری سوچ
فرض کریں ایک بہت بڑے صحرا کے بیچوں بیچ دو انسان موجود ہیں ۔ ایک مومن ہے دوسرا ملحد ۔
کیا یہ کائنات کسی تسلسل کا حصّہ ہے؟اگر ہاں، تو قبل ِکائنات یعنی عدم کی ماہیّت کیا ہے؟ شے، عدَم
قرآن نے مشرکین مکہ کی بھی اس فرمائش کا ذکر کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے فرشتے کیوں نہیں
ہماری سائٹ اور دیگر مقامات پر خدا کے وجود کے تمام سائنسی اور فلسفیانہ دلائل کے باوجود ، ممکن ہے
سائنس کی ترقّی کے ساتھ ساتھ مذہبی تشکیک میں اضافے کا عمل بھی تیز ہوتا نظر آرہا ہےاور مذہب پر
سائنس حسیاتی (طبیعیاتی) مشاہدوں کی بالواسطہ یا بلاواسطہ تفہیم کا نام ہے۔ عقل ایک فریب ہے۔ ایک قضیہ بناتی ہے۔
اگر کوئی شخص آپ سے کہے کہ بازار میں ایک دکان ایسی ہے جس کا کوئی دکان دار نہیں ہے،