سوشل میڈیا پر ملحدین کی طرف سے اکثر یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ سائنس نے مذہب کا گلا گھونٹ
ایک مقام ایسا ہے کہ جہاں پہنچ کر مذہب اور سائنس دونوں سوال کو پسند نہیں کرتے۔ لہٰذا ملحدین کا
اکیسویں صدی الحاد کے لیے نامساعد ترین صدی ہے۔ اگر یہ لوگ یہی باتیں نیوٹن کے فوراً بعد کرتے تو
حقیقی ملحد وہ ہوتا ہے جو پورے خلوص سے سچائی کا متلاشی ہو.. وہ جانتا ہے کہ سائنس کا مقصد
ہر فعّال زندگی تخلیق کی قوّت رکھتی ہے۔ ایک پرندے کا گھونسلہ، ایک مصوّر کی تصویر، ادیب کی تحریر، شاعر
شعور کے خوگرانسان کے لیے خدا کا وجود ہمیشہ ایک معمّہ ہی رہا ہے اور ہر دور میں علم، منطق
کیونکہ ہم طبعی ماحول میں رہتے ہیں تو ہمارا طرز فکربھی طبعی عوامل سے منسلک ہوتا ہے اور ہماری سوچ
فرض کریں ایک بہت بڑے صحرا کے بیچوں بیچ دو انسان موجود ہیں ۔ ایک مومن ہے دوسرا ملحد ۔
کیا یہ کائنات کسی تسلسل کا حصّہ ہے؟اگر ہاں، تو قبل ِکائنات یعنی عدم کی ماہیّت کیا ہے؟ شے، عدَم
قرآن نے مشرکین مکہ کی بھی اس فرمائش کا ذکر کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے فرشتے کیوں نہیں
ہماری سائٹ اور دیگر مقامات پر خدا کے وجود کے تمام سائنسی اور فلسفیانہ دلائل کے باوجود ، ممکن ہے
سائنس کی ترقّی کے ساتھ ساتھ مذہبی تشکیک میں اضافے کا عمل بھی تیز ہوتا نظر آرہا ہےاور مذہب پر
سائنس حسیاتی (طبیعیاتی) مشاہدوں کی بالواسطہ یا بلاواسطہ تفہیم کا نام ہے۔ عقل ایک فریب ہے۔ ایک قضیہ بناتی ہے۔
اگر کوئی شخص آپ سے کہے کہ بازار میں ایک دکان ایسی ہے جس کا کوئی دکان دار نہیں ہے،
خدا کو تسلیم کیے بنا کائنات کی تخلیق کے لیے تین طرح کے نقطہ نظر پیش کیے جاتے ہیں. ٭پہلا
دوہزار چودہ کے سہانے شب و روز تھے۔ فیس بکی ملحدوں میں ایک طبقہ تو وہ تھا جو منطق کو
۔ علت و ماخذ میں فرق، استقرائی منطق اور کائنات میں تنزل یہ مباحثہ ایاز نظامی کی وال سے شروع
سادہ ترین جواب اس سوال کا یہ ہے: “چونکہ خدا، جیسا کہ اسے تعریف کیا گیاہے، خالقِ کائنات اور خالقِ
کائنات میں فزیکل لاز کی موجودگی کی بنا پر یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ سائنس نے مذہب کے لئے
ملحدو! ’حوادث‘کی تفسیرتوتم نےاپنی اٹکل سےجوکی سوکی، ’’فزیکل لاز‘‘physical lawsکا ’سورس‘بھی کبھی ڈھونڈا…؟ تمہاری اِس مرتب منظم کائنات میں ’حوادث‘کہاں…
الحاد کی حمایت میں ایک عام تاثر یہی دیا جاتا ہے کہ سائنس کی موجودگی میں خداکی ضرورت نہیں کیونکہ
اعتراض: مبشر زیدی نے کہا کہ وہ اعلانیہ اگناسٹک ہیں ۔ یعنی خدا سے متعلق شک میں مبتلا ہیں اور
اعتراض :سائنس ہمارے اسلام کے عین مخالف ہے، ہم خدا کے وجود پر یقین رکھتے ہیں، سائنس کسی خدا کے
بڑے بڑے شہروں میں ہم دیکھتے ہیں کہ سینکڑوں کارخانے بجلی کی قوت سے چل رہے ہیں۔ ریلیں اور ٹرام
یہ تحریر مذھب پر کئے جانے والے ایک اعتراض کے استدلال کی غلطی کو واضح کرنے کے لیے ہے، اس
ہمارا دور ابھی تک زمانۂ سائنس کی جمع کا دور ہے اور جوں جوں اُجالا بڑھتا جارہا ہے توں توں
میں کون ہوں، کہاں سے آیا ہوں، مجھ میں خود شعوری کہاں سے آگئ جو خود ہی سے یہ سوالات
بغیر فلسفیانہ گہرائی میں جائے، انسان کے اس بُنیادی سوال کاایک سادہ تجزیہ کرتے ہیں کہ، میں کون ہوں؟ دراصل
میرے فیس بک پیج پر مختلف لوگ اپنے مسائل کے لیے وقتا فوقتاً مجھ سے رابطہ کرتے رہتے ہیں۔ دو
بنا کسی گہری یا فلسفیانہ بحث میں جائے خدا کے وجود کو ثابت کرنے لیے جب ہم بات کرتے ہیں