ہمارے سوشلستان میں دانشوری چھاجوں کے حساب سے برستی ہے بس ذرا موقع آنے کی دیر ہوتی ہے دانشور بہہ
قصور کے حالیہ اندوہناک سانحے کے پس منظر میں، مذھبی اور روایتی فکر کو جدید مغربی فکر کے حامیوں کی
نئی دنیا کا ایک مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک گڑھے سے نکالی گئی مٹی کو ٹھکانے لگانے کے لیے
زینب کیس کے تناظر میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے کہ ہمیں اپنے بچوں کو سیکس ایجوکیشن
۔ اتالیق پاکستان ایک نان پرافٹ مشنری ادارہ ہے جو اسکول، بچوں کی تنظیمات، والدین، خاندانوں کوتربیت، ٹولز اور رہنمائ
سانحہ قصور کی آڑ میں جہاں باقی لوگوں کو اہل مذہب سے’ پرانے بدلے’ چکانے کا موقع ملا، اس بہانے
یہ پاکستان نہیں امریکا کی بات ہے۔ ایک خاتون کے ساتھ دو لوگوں نے زیادتی کی۔ انکوائری کے دوران پولیس
ہمیں بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جونہی کوئی بڑا سانحہ ہوتا ہے غامدی صاحب کے صف اول کے
بحث کا یہ موقع مناسب نہیں، مگر ایک صاحب نے اپنی پوسٹ میں “موقع کا زیادہ سے زیادہ” فائدہ اٹھانے
٭جنسی تشدد زنا کی قسم نہیں ہے، نہ ہی اس کےلیے معیار ثبوت زنا کا ہے۔ پہلی بات یہ ہے
دیگر کئی امور کی طرح اس معاملے میں بھی نہ صرف یہ کہ غامدی صاحب کی آرا میں ارتقا (کبھی