فلسفہ
فلسفہ یونان کا ابطال: امام غزالی کا طریقہ کار تحریر (انگریزی) علی محمد رضوی، ترجمہ: ریحان احمد تعارف: اس مقالے
فلسفہ یونانی زبان کے لفظ philosophia اور انگریزی کے لفظ philosophy کا معرب ہے۔ اس کا لفظی مطلب “حُبِ دانش”
علمِ منطق کا لغوی معنی ہے گفتگو کرنا جبکہ اصطلاح میں اس کی تعریف ہے ایسے قوانین کا جاننا جن
مشہور سکالر و فلسفی احمد جاوید صاحب کے ساتھ ایک نشست ہوئی جس کے بعد ڈاکٹر جمیل اصغر جامعی صاحب
جس طرح(یہ ضروری ہے کہ ) اسلامی اصطلاحات کے معانی فقہاء و علماء امت بتائیں گے بالکل اسی طرح مغرب
چند روز قبل عزیزم عتیق الرحمن کی اردو ادب کی چند اہم کتب کی فہرست دانش پہ شائع ہوئی۔ یہ
بات کرنا سب سے مشکل فن ہے اورتمام عمر سیکھتے رہنا پڑتا ہے۔مبالغے اور مغالطے سے پاک گفتگو کا صرف
در اصل جب تم یہ مانتے ہو کہ منطقی قوانین ہر مسئلے میں یکساں ہیں تو تم غلطی کرتے ہو۔
فلسفۂ یونان کا عالم اسلام پر اثر و اقتدار یونانی فلسفہ ومنطق کی کتابوں کا ترجمہ کا کام خلیفہ منصور
عقائد و دینی حقائق کا صحیح ماخذ اسلام کا دوسرے نظام ہائے فکر کے مقابلہ میں امتیاز یہ ہے کہ
یونانی فلسفہ : یونانی فلسفہ کی ابتداء بہت قدیم ہے اس کے اوّلین بانی یونانی مفکر تھے اس کی اساسی
غزالی نے اپنے دور میں خود کو مسلم کہنے والے بعض فلسفیوں کی کچھ آراء پر سخت علمی تنقید کی
گزشتہ مضمو ن ‘غزالی اور ابن رشد کا قضیہ’ پر ایک فلسفی عاصم بخشی صاحب نے انگلش میں اعتراضات اٹھائے
اپنے سابقہ مضمون”غزالی رح اور ابنِ رشد کا قضیہ” میں ہم عرض کرچکے ہیں کہ امام غزالی رح نے ایسا
غزالی اور ابنِ رشد کا عملی تقابل: کیا کوئی جواز ہے؟ نیز کیا کوئی بتا سکتے ہیں کہ غزالی رح
لکژری (یعنی عیش و عشرت، طاؤس و رباب اور اسراف ) وہ دیمک ہے جو دنیا کی بڑی بڑی تہذیبوں
پروفیسر اسد کیو احمد یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے سے منسلک ہیں۔ پیش جدیدی مسلم معاشروں کی سماجی اور فکری تاریخ
تمام مغربی دانشور مستشرقین اور ماڈرنسٹ اجتماعی طور پر معتزلہ، ابوبکر رازی، کندی، فارابی، ابنِ سینا، اخوان الصفاء اور ابن
ہمارے فاضل دوست جناب ڈاکٹر زاہد صدیق مغل نے امام غزالی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کسی تحریر کے
کچھ لوگوں کو امام غزالی پر یہ اعتراض رہا ہے کہ امام نے تہافت الفلاسفہ میں فلسفیوں کے ہتھیار سے
ابو حامد محمد بن محمد الغزالی (۱۰۵۸/۴۵۰۔ ۱۱۱۱/۵۰۵) اس عبقری شخصیت کا نام ہے، اسلامی تاریخ جس کی مثال پیش
المنقذ من الضلال میں امام غزالی نے اپنی آپ بیتی تحریر فرمائی ھے۔ اس میں امام ایک ایسے دور کا
مغربی محققین اور مستشرقین کی تصانیف میں ابوحامد الغزالی کے بارے میں یہ خیال بالعموم ظاہر کیا جاتا رہا کہ