کیپٹلزم
تاریخ:لبرل ازم (Liberalism)سرمایہ دارانہ نظامِ زندگی کو وہ نظریاتی جواز فراہم کرتا ہے جو تاریخی طور پر سب سے زیادہ
سوشلزم کی تاریخ1.:سوشلزم(Socialism)، لبرل ازم اور قوم پرستی کی طرح سرمایہ دارانہ نظام زندگی کو جواز فراہم کرنے والا ایک
اشتراکیت کے علم برادر بڑی فنی مہارت سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ نظام ایک خاص
اسوشل ڈیمو کریسی کی تاریخ:سوشل ڈیمو کریسی (Social Democracy) لبرل ازم اور سوشلزم کا ایک ملغوبہ ہے اور سرمایہ دارانہ
پوسٹ ماڈرازم کے تاریخی ماخذ:تنویری عقلیت (Enlightenment Epistemology) کی سرمایہ دارانہ تنقید پوسٹ ماڈرن ازم (Post-Modernism) ہے۔ اس فکر کے
انار کزم (Anarchism)ایک سرمایہ دارانہ نظریہ ہے جو انیسویں صدی کے اوائل میں ظہور پذیر ہوا اور آج پھر ایک
۔ جدیدیت ذدہ انسان یہ دم بھرتا ھے کہ اس نے مذھب کو اسکی ‘ڈاگمیٹزم” کی وجہ سے ترک کرکے
مارکیٹ کا مفہوم بالمعوم place where exchange of goods and services takes place (خرید و فروخت کا مقام) لیا جاتا
جدید دنیا کا “آئیڈئیل” (‘خیر القرون’) اور خیرالقرون کی طرف مراجعت کی اہمیت علم معاشیات میں مکمل مسابقت سے مراد
موجودہ دور میں نظر آنے والے بے شمار پروفیشنل خیراتی اداروں اور این جی اوز کا مارکیٹ (لبرل سرمایہ دارانہ)
جدید دور کی ایک نمایاں خصوصیت جرائم میں بے تحاشا اضافہ بھی ھے۔ جرائم کے اس فروغ اور مارکیٹ نظم
محمد ظفر اقبال یہ زمانہ انسانی فکر اور معاشرے کی ہر سطح پر مغربی افکار اور تہذیب کے غلبے کا