تاریخ و نظریات
آزادی بحیثیت ایک سماجی تصور سترہویں صدی یورپ کی پیداوار ہے۔ اس سماجی تصور کا مطلب ہے نفس امارہ کی
عیسائیت اور جدید یورپ کی ابتداءسولہویں صدی میں مارٹن لوتھر کی تحریک اصلاح سے پہلے پوپ کی مرکزی حیثیت تھی
کوئی دن گذرتا ہوگا جو پاکستان کے اخبارات و رسائل میں سول معاشرہ’ روشن خیالی اور وسیع نقطہ نظر جیسے
سرمایہ دارانہ نظام کی اساسی اقدارمغربی تہذیب چند جغرافیائی حد بندیوں کی مرہون منت نہیں بلکہ کچھ خاص عقائد (مابعد
دورِ حاضر میں تحریکاتِ اسلامی کے کارکنان کے لیے ”انسانی حقوق” کا موضوع نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انسانی حقوق
عقیدہ اور نظریہ میں فرق:دورِ حاضر کی اسلامی فکر کی یہ ایک عمومی کمزوری ہے کہ وہ عقائد اور نظریات
کسی بھی تہذیب کا انحصار اس کے اقداری نظام پر ہوتا ہے۔ لہٰذا کسی تہذیب کی ماہیت اس کے اصول
تاریخ:لبرل ازم (Liberalism)سرمایہ دارانہ نظامِ زندگی کو وہ نظریاتی جواز فراہم کرتا ہے جو تاریخی طور پر سب سے زیادہ
سوشلزم کی تاریخ1.:سوشلزم(Socialism)، لبرل ازم اور قوم پرستی کی طرح سرمایہ دارانہ نظام زندگی کو جواز فراہم کرنے والا ایک
اشتراکیت کے علم برادر بڑی فنی مہارت سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ نظام ایک خاص
اسوشل ڈیمو کریسی کی تاریخ:سوشل ڈیمو کریسی (Social Democracy) لبرل ازم اور سوشلزم کا ایک ملغوبہ ہے اور سرمایہ دارانہ
پوسٹ ماڈرازم کے تاریخی ماخذ:تنویری عقلیت (Enlightenment Epistemology) کی سرمایہ دارانہ تنقید پوسٹ ماڈرن ازم (Post-Modernism) ہے۔ اس فکر کے
انار کزم (Anarchism)ایک سرمایہ دارانہ نظریہ ہے جو انیسویں صدی کے اوائل میں ظہور پذیر ہوا اور آج پھر ایک