فیمنزم

عورت اور جدید ایجنڈے

عورت اور جدید ایجنڈے

۔ عورت ہمیشہ سے تاریخِ انسانی کی صنفِ مظلوم رہی۔وہ مختلف تہذیبوں میں مختلف مسائل کا شکار رہی۔مشرق میں اسے
آزادی کے نام پر غلامی

آزادی کے نام پر غلامی

۔ انسانى زندگى دو مختلف شعبوں پر منقسم ہے، ايك گهر كے اندر كا شعبہ ہے اور ايك گهر كے
امیتابھ بچن کےخط کے بعد ایک اور خط

امیتابھ بچن کےخط کے بعد ایک اور خط

۔ ”میری پیاری بیٹی لائبہ خان خاکوانی ! یہ خط میں ستمبر کی نو تاریخ کو لکھ رہا ہوں، سال
مسلم معاشرے، جنس اور دیسی لبرل

مسلم معاشرے، جنس اور دیسی لبرل

. ایک لبرل دوست مُصر ہیں کہ پاکستان میں جنس کچھ زیادہ ہی حساس موضوع ہے. بقول ان کے، ہم
ہم لڑکیوں کو کیا چاہیے ؟!

ہم لڑکیوں کو کیا چاہیے ؟!

. گزشتہ دنوں ایک کالم پڑھا جس میں صاحب مضمون نے پاکستانی معاشرے کے اس ماڈل سے شدید اختلاف کیا
تحفظ عورت، خاندان اور مارکیٹ- حقیقت اور افسانوں کا فرق

تحفظ عورت، خاندان اور مارکیٹ- حقیقت اور افسانوں کا فرق

۔۔تحفظ عورت، خاندان اور مارکیٹ ۔۔۔۔ حقیقت اور افسانوں کا فرق عورت کی کفالت کا بوجھ اسی پر ڈالنا ظلم
مسلم فیمنزم – نوآبادیاتی غلامی کا تسلسل

مسلم فیمنزم – نوآبادیاتی غلامی کا تسلسل

۔ کچھ مسلمان جو خود کو “فیمنسٹ(حقوق نسواں کا حامی)” کہلاتے ہیں یہ دعوی کرتے ہیں کہ ان کی فیمینزم
فیمنزم اور سائنس

فیمنزم اور سائنس

. فیمنزم کے نظریات و اعتقادات نہ صرف سائنسی شواہد سے متصادم ہیں بلکہ امریکہ اور یورپ کے سرکاری و
تربیت کا ماحول

تربیت کا ماحول

میرے نانا (مرحوم) کے پاس تین گھوڑے اور دو گھوڑیاں ہوا کرتیں تھیں ، اصطبل میں الگ الگ باندھا کرتے
فیمنزم- مختصر مگر جامع

فیمنزم- مختصر مگر جامع

دوائیاں، ہتھیار اور عورتیں ان تینوں چیزوں کو سرمایہ دارانہ نظام کی مکمل حمایت، پشت پناہی اور تحفظ حاصل ہے۔

Forgot Password