مسلم فکروفلسفہ
آج اگر کسی سے کہا جائے کہ ”ھم قرون اولی کی طرف مراجعت چاھتے ہیں کہ یہی ھمارا آئیڈئیل ھے”
مارکیٹ پر مبنی معاشرتی نظم یا سول سوسائٹی چونکہ ہر فرد کو ”ذاتی اغراض (آزادی) کا متلاشی اکیلا” انسان تصور
آج دنیا میں جس پیمانے پر غربت، افلاس، عدم مساوات و استحصال پایا جاتا ھے اسکی نظیر انسانی تاریخ میں
موجودہ دور میں نظر آنے والے بے شمار پروفیشنل خیراتی اداروں اور این جی اوز کا مارکیٹ (لبرل سرمایہ دارانہ)
ایک روح پرور تبدیلی ایک دور تھا جب مغربی علمیت سے مرعوبیت کے زیر اثر ہمارے یہاں مسلم ماڈرنزم نے
عیسائیت کی شکست و ریخت اور جدید تنویری الحاد کے غلبے کی تاریخ بتاتی ھے کہ لوگ یک دم مذھب
۔ [سلیم احمد مرحوم مشہور مفکر و شاعر گزرے ہیں، موجودہ تحریری سلسلے کی مناسبت سے انکی ایک تقریر جو
بعض اصطلاحات، جو کہ کچھ علوم اور فنون میں استعمال ہوتی ہیں، بسا اوقات ہمارے ذہنوں کو ایک جامد اور
عقل اور نقل کا معرکہ اسلامی عقائد کی تاریخ کا ایک مشہور معرکہ ہے۔ بنیادی طور پر یہ ایک خوامخواہ
ایک جانب دو سو سال سے مار کھاتی چلی آنے والی ایک بیچاری اَن پڑھ قوم، جس کو شعور کی
شریعت اور عقل کا مسئلہ امت کی تاریخ میں بڑی مدت سے باعث نزاع رہا ہے۔ اس مسئلے میں
اس میں کوئی شک نہیں کہ عصرحاضر میں نوجوانوں کی دین سے دلچسپی بڑھی ہے اور وہ دینی امور
جواب : اسلام نہ صرف جدید کاری کو قبول کرتا ہے بلکہ اس کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے ،
۔ جدیدیت (ماڈرنزم) سے مراد وہ ملحدانہ علمی تحریک ھے جسکا آغاز سترھویں اور اٹھارویں صدی عیسوی یورپ میں ھوا۔
فتوی صرف مجھ سے پوچھ رے، فتوی لے لو، فتوی لے لو، رنگ برنگے، نیلے پیلے، اودھے اودھے سرخ
سائنس اور جدید تہذیب پر تنقید کے جواب میں ایک عجیب و غریب استدلال جب کبھی جدید سائنس و ٹیکنالوجی
۔ جو لوگ بڑے طمطراق سے تمام مفسرین، محدثین، متکلمین، فقہا و صوفیا پر جہالت و کم عقلی کا فیصلہ
ایک این جی او کے تحت ”بڑھتی ھوئی آبادی کے مسائل” پر کانفرنس کے سیشن کے دوران اظہار خیال کرتے
نائن الیون کے بعد مغرب چاہتا ہے کہ اسلام کی ایسی صورت گری کر دی جائے جو مغربی ممالک کیلئے
جدیدیت دین کے بارے میں تین رویے رکھتی ہے: انکار، تشکیل اور لاتعلقی۔ ایک رویہ اور ہے، لاادریت Agnosticism۔ لیکن
مجھے ایک بات جو کبھی سمجھ میں نہیں آئی وہ سائنس اور مذہب کا تقابل ہے۔ اس نکتہ پر میں
انسانی زندگی کے کچھ خواص ہیں، اور ان خواص کے اعتبار سے کچھ لوازم بھی۔ انسانی زندگی کا مادّی وجود
اس نے پوچھا، قران کریم میں جو آفاق و انفس کی نشانیاں اور براہین، وجود و قدرت باری تعالی کی