مسلم سائنس
قدیم زمانہ میں ساری دنیا میں شرک اور توہم پرستی کا غلبہ تھا اور یہی شرک اور توہم پرستی ترقی
سیکولر اور ملحد طبقے کا یہ دعوی ہے کہ اسلامی دنیا کے عظیم سائنسدان سیکولر اور ملحد تھے اور سائنس
ابوالولید محمد ابن احمد محمد ابن رشد1128ء میں مسلم اسپین کے دارالخلافہ قرطبہ میں پیدا ہوئے ۔ آپ کا شمار
الرازی کے مبینہ خلاف مذہب، قرآن اور پیغمبر تصورات اور ان کی حقیقت: ملحدین و مستشرقین کے نزدیک قدیم اسلامی
ہر آئیڈیا کسی بھی ایجاد میں بیج کی طرح ہوتا ہے۔ ہر دریافت ،ہر ایجاد، ہر انقلاب، ہر تحریک کے
تعلیمی اداروں، میں پڑھائی جانے والی درسی کتابوں میں علم وآگہی کے تمام سرچشمے یورپ سے نکلتے ہوئے دکھائے جاتے
ہمارے لبرل دانش گر حسن نثا ر اور جاوید چوہدری ، ندیم ایف پراچہ ، حنیف محمد جیسے سو کالڈ
بارہویں صدی عیسویں میں تاتاریوں کے حملوں سے مسلمان سیاسی زوال کا شکار ہوئے جس کا اثر ہر شعبے کیساتھ
مغربی سائنس جس نے مسلمانوں کی نظروں کو خیرہ کر کے انہیں احساسِ کمتری کا شکار بنادیا ہے، اس برگ
علم کی ترسیل اور حصول علم کا ماخذ اور ذریعہ کتابیں ہیں تاہم اس میں اساتذہ کا کردار پل جیسا
جب کبھی اسلام اور جدید دنیا کے معاملات پر بات ہوتی ہے ،ہمیں ایک جملہ عموما َسننے کو ملتا ہے:
محترم حسن نثار صاحب! آداب آپ عالمِ اسلام کے زوال کا ذمہ دار، مولوی کو گردانتے ہیں اور اس ضمن
ممکن ہے یہ بات حیران کرے لیکن اسے قبول نہ کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں کہ ابھی یورپ میں
آج ایک صاحب کی وال پر یک سطری استفسار پڑھا کہ “کوئی ایک ایجاد جو مولوی نے کی ہو” جو
اردو لٹریچر اور لیکچرز میں زمانے سے یہ بات پڑھتے اور سنتے آے ہیں کہ مذہبی علماء ساینس کے مخالف
ایک دو دن پہلے ایک دوست نے دلچسپ ٹیکسٹ میسج بھیجا۔ لکھتے ہیں:” پاکستان کا کوئی کچھ نہیں کر سکتا،یہاں