کسی ایک تھریڈ پر ایاز نظامی اور میرے دوران یہ بات زیر غور آئی کے میرے اور ایاز نظامی کے
جدید عقلیت نے کسی بھی چیز کے درست ہونے کا معیار یہ رکھا ہے کہ وہ انسانی عقل میں آجائے
کچھ عرصہ پہلے ایک مارکسی فلسفی عمران شاہد بھنڈر صاحب نے مذہب پر اعتراض اٹھایا کہ مذہب کا علمیت سے
جب سے انسانوں کی ایک بڑی آبادی نے اس مادی دنیا کو سمجھنے پر زور دیا اور اس کو
ایک ملحد نے ایک پوسٹ کی ہے جس پر ہمارے کچھ ردِ الحاد کے ساتھی عجیب و غریب طریقے سے
کہا جاتا ہے کہ موجودہ سائنس انسانی شعور کے ارتقاء کا عروج ہے لیکن سائنس دان اور دانشور یہ حقیقت
معجزات کے عقلی و سائنسی پہلووں پر مختلف محققین نے طبع آزمائی کی ہے ، صاحبِ تفسیر عثمانی مولانا شبیر
اعتراض:جدید سائنس کے مطابق آسمان نام کی بھی کوئی چیز وجود نہیں رکھتی، ایک خلا ہے جس میں زمین اور
اعتراض : قرآن کئی مقامات پر بیان کرتا ھے کہ زمین و آسمان چھ دن میں پیدا کئے گے لیکن
اعتراض : اکثر مومنین ان آیات کو استعمال کر کے بگ بینگ کو قران سے ثابت کرنے کی کوشش کرتے
شہاب ثاقب عربی زبان کا لفظ ہے شہاب کا معنیٰ ہے دہکتا ہوا شعلہ اور ثاقب کا معنیٰ ہے سوراخ
ملاحدہ کااعتراض: اسلام خوف کا مذہب ہے۔ مثلاً سورج اور چاند گرہن عام واقعات ہیں جن کی سائنس نے قابلِ
کائنات کے محدود یا لامحدود ہونے کا مسئلہ بہت ہی عجیب ہے۔ سب سے پہلے لامحدود ہونے کا مطلب سمجھ
منطق اور الہیات کے حوالے سے دو باتیں ہیں۔ ایک تو الہیات پر انہی قوانین کا اطلاق کر لیجیے جن
جو لوگ یہ دعوی کرتے ہیں کہ ”اگر تجرباتی یا امپیریکل (حواس پر مبنی) دلیل (evidence) کی بنیاد پر وجود
بحث کا خلاصہ کچھ یوں ہے۔ جناب عزازی ہاشم صاحب نے تقدیر کے مسئلے پر ایک سوال پیش کردیا اور
۔ کچھ عرصہ قبل دیسی ملحدین کے علامہ جناب ایاز نظامی کی جانب سے بار بار یہ چیلنج دیا گیا
ڈارونسٹ ملاحدہ کا کہنا ہے کہ ہمارا “استدلال” “عقلی” (rational) ہے اور ہم اسی حق و سچائی کی دعوت دیتے
۔ الحاد محض ایک عقلی نقطہ نظر کا نام ہی نہیں ، اگر اس کے دعوے کو سچ مان لیا
کچھ عرصہ پہلے ایک ملحد نے چند تاریخی روایات جن میں حضرت عبداللہ اور حضرت عبدالمطلب کی اکٹھی شادی ہونے
“ خدا کو منوانے کے خواہش مند ایسی سبق آموز کہانیاں گھڑتے ہیں کہ نتیجہ ان کی مرضی کے مطابق
مشہور سکالر و فلسفی احمد جاوید صاحب کے ساتھ ایک نشست ہوئی جس کے بعد ڈاکٹر جمیل اصغر جامعی صاحب
”ایہا الولد” میں امام نصیحت فرماتے ہیں: ”اول یہ کہ جہاں تک ھوسکے کسی سے مناظرہ نہ کر کیونکہ اس
بعض اوقات یہ سوال کیا جاتا ہے کہ آج کے دور میں کچھ لوگ مذہب کو اتنے منطقی اور فلسفیانہ
“اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کرو جو للہ نے نازل کیا تو کہتے ہیں
پیغمبرانہ تجربات نے حق تعالیٰ کے لامحدود کمالات اور صفاتِ اعلیٰ یا اسماءِ حسنیٰ کے متعلق جن واقعات کا مشاہدہ
کسی منکر خدا سے سوال کیجیے کہ بھائی یہ آپ کی ناک آپ کے چہرے پر کیوں واقع ہے؟ نظریہ
اگر کوئی خالق ہے جو ہر تخلیق کو مقصدیت کیساتھ پیدا کرتا ہے تو پھر ان لاکھوں آوارہ اور اجاڑسیاروں
ڈاکٹر زاہد مغل تصور علم – ضرورت و اہمیتکسی تہذیب کا تصور علم اسکے اہداف و مقاصد کے اظہار کا
. اللہ کو ماننا ایک ڈسپلن کو قبول کرنا ہوتا ہے۔ اگر کوئی نہ ماننا چاہے تو نہ مانے۔۔۔ مگر،