جاوید احمد غامدی صاحب اور ان کے شاگردوں نے اہل کتاب عورتوں کے ساتھ نکاح سے استدلال کرتے ہوئے کہا
کچھ عرصہ پہلے عمار خان ناصر صاحب جو غامدی مکتبہ فکر سے نسبت رکھتے ہیں’ نے ایک محقق عالم مولانا
یہ چند گزارشات فقہائے اسلام کے بعض مقررات پر اصحابِ مورد کے اعتراضات کے سلسلہ میں ہیں، جن میں یہ
سید صباح الدین عبدالرحمان ہندوستان میں دارالمصنفین سے وابستہ فاضل محقق تھے۔ان کی ایک کتاب “اسلام میں مذہبی رواداری” کا
آیت : لَآ اِكْرَاہَ فِي الدِّيْنِ۰ۣۙ قَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ۰ۚ فَمَنْ يَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَيُؤْمِنْۢ بِاللہِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰى۰ۤ
۔ ہمارے بعض دوست اکثر یہ شکوہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں مذہبی لوگ سیکولرازم کی مخالفت کرتے ہیں، جبکہ
آج کا موضوع ہمارے لیے ایک تقدیری اہمیت کا حامل ہے۔ یعنی اس موضوع کے جو گوشے اور جو پہلو
ہمارے وہ قارئین جو ہمارا جہاد پر موجودہ سلسلہ تحریر شروع سے ملاحظہ فرمارہے ہیں اور جنہوں نے سرسری دیکھا
٭غلامی قدیم سے جدید دور تک-مختصرجائزہ: غلامی دنیائے انسانیت كا ایك قدیم اور محبوب مشغلہ رہا ہے۔ ہر طاقت ور
‘پوسٹ کولڈ وار ‘سیناریوسمجھنےکی ضرورت ہے۔ ایک بوڑھی تہذیب جو اپنے آخری دموں پر ہے عالمی سطح پر ایک نوخیز
مشہور محقق حامد کمال الدین صاحب کا یہ مضمون آج سے دس سال پیشتر سی ماہی ایقاظ(شمارہ اکتوبر 2007) میں
یہاں ہوشیار ہوجانے کی ایک اور جہت ہے اور اس سے بھی صلیبی بھارتی دشمن کو ہمیں ایک لامتناہی خونریزی
٭مفہومات کی جنگ war of concepts: تسمیات labels کا معاملہ سیاسی پہلوؤں سے حد درجہ حساس ہے۔ بڑے بڑے دوررس
۔ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کا وجود اپنی جگہ پر ماننا پڑتا ہے اور اسکے ظاہری فوائد و نقصانات نہ
مذہب كے آغاز كے بارے میں دو بڑے نظریئے پائے جاتے ہیں۔ ارتقائی نظریہ اور الہامی نظریہ۔ ارتقائی نظریہ ڈارون
کس معصومیت اور تجاہل عارفانہ سے سوال اٹھایا جاتا ہے کہ کیا سیکولرزم لادینیت کا نام ہے؟اور پھر سارا زور
موجودہ تہذیب آزادی کے نام پر یہ جھانسہ دیتی ھے کہ فرد یہاں ”جو” چاھنا چاھے چاھنے اور اسے حاصل
. قرآن نے اگرچہ یہاں تور دیگر مقامات میں چند خاص دعوتوں اور قوموں کا ہی ذکر کیا ہے لیکن
سوال: عرب کے علاوہ باقی علاقوں امریکہ، یورپ، افریقہ، ہندوستان وغیرہ میں انبیاء کیوں نہیں بھیجے گئے ؟ کیا یورپ اور
آج کا سب سے زیادہ فیشن ایبل سیاسی نظریہ سیکولر جمہوریت ہے، اس وقت دنیا میں یہ کہا اور سمجھا
تھیوکریسی(Theocracy): تھیوکریسی کا لفظ یونانی اصلیت رکھتا ہے۔ یونانی زبان میں Theo خدا کو کہتے ہیں، ( اور اسی سے
اعتراض: تمام انبیاء یا تمام کتابیں ڈھائی سے تین ہزار سال کے دورانیئے میں ہی کیوں نازل ہوئیں جبکہ انسان
سوال: نبوت کا سلسلہ ختم کیوں ہو گیا ؟ کیا آج کے انسان کو ہدایت کی ضرورت نہیں ؟ جواب:
اعتراض: ۔ کچھ انبیاء کا ذکر تاریخ میں موجود نہیں ۔ اس کی وجوہات کیا ہیں ؟ بعض تاریخ دانوں
اعتراض:۔ اگر نبی آج کے دور میں ہوتے تو تبلیغ کیسے کرتے ؟ وہ اس جدید دنیا کو کیسے ہینڈل
اعتراض: ٦ ۔ اگر اسلام آج کے دور میں آتا تو خواتین کا ترکے میں حصہ کم نہ ہوتا ۔
سیاست کے بارے میں اسلام نے بے شک بہت سے احکام عطا فرمائے ہیں، لیکن حکومت کا کوئی تفصیلی نقشہ
نفاذ اسلام کی دستوری جدوجہد کے سلسلے میں 1951ء میں تمام مسالک کے نمائندہ علماء نے متفقہ طور پر 22
امیر کی صفات اہلیت: موجودہ دور کے جمہوری نظاموں میں سربراہ حکومت یا ارکان پارلیمنٹ کیلئے عموماً اہلیت کی کوئی
آج کل کے ماحول میں انتخابات کا طریقہ کیا ہوگا؟ اس سوال کا جواب دینے سے پہلے یہ سمجھتا چاہئے