محترم حسن نثار صاحب! آداب آپ عالمِ اسلام کے زوال کا ذمہ دار، مولوی کو گردانتے ہیں اور اس ضمن
ممکن ہے یہ بات حیران کرے لیکن اسے قبول نہ کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں کہ ابھی یورپ میں
آج ایک صاحب کی وال پر یک سطری استفسار پڑھا کہ “کوئی ایک ایجاد جو مولوی نے کی ہو” جو
اردو لٹریچر اور لیکچرز میں زمانے سے یہ بات پڑھتے اور سنتے آے ہیں کہ مذہبی علماء ساینس کے مخالف
ایک دو دن پہلے ایک دوست نے دلچسپ ٹیکسٹ میسج بھیجا۔ لکھتے ہیں:” پاکستان کا کوئی کچھ نہیں کر سکتا،یہاں
عجیب زمانہ آگیا ہے۔۔۔۔۔ تفصیل میں جانے سے پہلے ایک وضاحت کی ضرورت ہے۔تحریر و تقریر کے وہ جملہ اسالیب
ایکے ہومو (Ecce Homo) عیسی ؑ کی اس تصویر کا عنوان ہے جس میں وہ کانٹوں سے مزین تاج پہنے
بے مقصدیت، یا اسکو لامقصدیت کہنا چاہئے؟نفسیات کی زبان میں کہیں تو میجر ڈپریشن؟ صورت حال یوں، کہ زندگی کے
سگمند فرائیڈ( 1865ء-1939ء) کے مطابق بچہ پیدائش سے قبل ہی جذبہ شہوت جنسی سے سرشار ہوتا ہے اور ناجائز جنسی
کارل مارکس نے انسان کی تمام خواہشات اور جبلتوں کی بنیاد اس کی بھوک کی جبلت (instinct) کو بنایا ہے
معروف ماہر نفسیات سگمنڈ فرائیڈ (1939ئ۔ 1856 ء Sigmund Freud, ) چیکو سلواکیہ کے ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوا
گذشتہ چند عشروں سے پوری دنیا جنسی مسائل اور گفتگو میں الجھی ہوئی ہے۔ اس بحث و تمحیص نے ایک
ہامان جرمنی میں روشن خیال تحریک Aufklarung کے مقابلے میں اٹھنے والی تحریک Sturm und Drang کا نمائندہ فلسفی تھا۔وہ
. اس حقیقت کے اظہار میں کوئی مبالغہ نہیں ہے کہ بیسوی صدی عیسوی کے علم کلام کا تذکرہ مولانا
برعظیم پاک و ہند میں گزشتہ دو عشروں سے مشرق و مغرب کی کشمکش جاری و ساری ہے۔ اس کشمکش
٭5۔عقلیت پرستی کا دور: یہ دور تقریباً سترہویں صدی کے وسط سے شروع ہو کر اٹھارہویں صدی کے وسط تک
٭7۔بیسویں صدی: یہ دور بہت ہی پیچیدہ ہے اور نہایت اہم۔ اہم تو اس لیے ہے کہ مغرب نے اس
٭ان مغربی تصورات کی فہرست جن سے دین کے بارے میں غلط فہمیاں اور گمراہیاں پیدا ہوتی ہیں۔ چالیس پچاس
دنیا کی ٢٣ روایتی، الہامی دینی تہذیبوں میں انسان عبد تھا۔ وہ جو اس نیلی کائنات میں خدا کے آگے
احمد جاوید صاحب کے محاضرہِ جدیدیت کے چیدہ چیدہ اہم نکات پیش خدمت ہیں 1۔روایت انسان،کائنات اور خدا کی تثلیث
مغربی دنیا میں مذہب اور عقل کی کشمکش ماضی قریب کی انسانی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ اس کشمکش
جدید انسان صرف وہ ہے جو حسی، تجربی، سائنسی ذریعہ علم پر یقین رکھتا ہے، اور غیر حسی، غیر تجربی،
ڈی کنسٹرکشنزم یعنی ردِّ تشکیلیت کے مفہوم تک پہنچنے کی کوشش: کسی لفظ یا فقرے میں ’’معنی‘‘ فی الحقیقت کہاں
قرانِ پاک پر ڈی کنسٹرکشن کے حملے کا دفاع اس مضمون میں روایتی لسانی تحریکوں کے نتیجے میں پیدا ہونے
منشائے کلام متکلم بتائے گا یا کوئی اور؟ Athense کے میلے میں ایک مصور کا شاہکار نصب کیا گیا اور
مصنف ابن ابی شیبہ میں ابن محیریز سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”فارس نطحة أو نطحتان،
ہم عالم اسلام پر اللہ کا یہ فضل ہے کہ اپنے تہذیبی وفکری وجود کا آ غاز ہم ”اسلام“ سے
کوئی اگر سوال کرے کہ وہ کونسی قوم ہے جس کے ساتھ پچھلے چودہ سو سال سے عالمِ اسلام کی
دنیا میں انسان کی زندگی کے لیے جو نظام نامہ بھی بنایا جائے گا اس کی ابتدا لامحالہ ما بعد
مغربی ذرائع ابلاغ اور مختلف فورموں کے ذریعے سے یہ تاثر پیدا کیا جاتا ہے کہ اسلام اپنے اصل کے