یونانی فلسفہ : یونانی فلسفہ کی ابتداء بہت قدیم ہے اس کے اوّلین بانی یونانی مفکر تھے اس کی اساسی
غزالی نے اپنے دور میں خود کو مسلم کہنے والے بعض فلسفیوں کی کچھ آراء پر سخت علمی تنقید کی
گزشتہ مضمو ن ‘غزالی اور ابن رشد کا قضیہ’ پر ایک فلسفی عاصم بخشی صاحب نے انگلش میں اعتراضات اٹھائے
اپنے سابقہ مضمون”غزالی رح اور ابنِ رشد کا قضیہ” میں ہم عرض کرچکے ہیں کہ امام غزالی رح نے ایسا
غزالی اور ابنِ رشد کا عملی تقابل: کیا کوئی جواز ہے؟ نیز کیا کوئی بتا سکتے ہیں کہ غزالی رح
لکژری (یعنی عیش و عشرت، طاؤس و رباب اور اسراف ) وہ دیمک ہے جو دنیا کی بڑی بڑی تہذیبوں
پروفیسر اسد کیو احمد یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے سے منسلک ہیں۔ پیش جدیدی مسلم معاشروں کی سماجی اور فکری تاریخ
تمام مغربی دانشور مستشرقین اور ماڈرنسٹ اجتماعی طور پر معتزلہ، ابوبکر رازی، کندی، فارابی، ابنِ سینا، اخوان الصفاء اور ابن
ہمارے فاضل دوست جناب ڈاکٹر زاہد صدیق مغل نے امام غزالی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کسی تحریر کے
کچھ لوگوں کو امام غزالی پر یہ اعتراض رہا ہے کہ امام نے تہافت الفلاسفہ میں فلسفیوں کے ہتھیار سے
ابو حامد محمد بن محمد الغزالی (۱۰۵۸/۴۵۰۔ ۱۱۱۱/۵۰۵) اس عبقری شخصیت کا نام ہے، اسلامی تاریخ جس کی مثال پیش
المنقذ من الضلال میں امام غزالی نے اپنی آپ بیتی تحریر فرمائی ھے۔ اس میں امام ایک ایسے دور کا
نوبل انعام یافتہ سائنسدان الکسس کیرل لکھتا ہے: ”انسان ایک انتہائی پیچیدہ اور ناقابل تقسیم کل ہے۔ کوئی چیز بھی
مغربی محققین اور مستشرقین کی تصانیف میں ابوحامد الغزالی کے بارے میں یہ خیال بالعموم ظاہر کیا جاتا رہا کہ
قدیم زمانہ میں ساری دنیا میں شرک اور توہم پرستی کا غلبہ تھا اور یہی شرک اور توہم پرستی ترقی
آج کل عقل پرستی (rationalism) کا بڑا زور ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہر چیز کو عقل کی میزان
جب بھی کوئی نیا مسئلہ امت کے سامنے آیا اور کوئی ایسا موضوع چھڑا کہ جس کے دواعی کسی خاص
معقولیت(Rationality) انسان کی فطرت کا لاینفک جزو ہ بدیہیات اور مسلمات کا اختیار کیا جانا اور چیزوں کا مسلّمہ معیارات
آج سے تقریباً بارہ سال پہلے یہ تحریر ’’کیا سائنس ایک مذہبی عقیدہ ہے؟ کیا مذہب ایک سائنسی نظریہ ہے؟‘‘
سائنس ’’سیکولر‘‘ (لامذہب) ہے- ایک تنازعہ اور ایک غلط فہمی جدید دَور کی سائنس کے بارے میں یہ بھی کہا
برنارڈ لیوس نے یہ سوال اٹھایا ہے : Why did scientific break through occur in Europe and not as, one
اٹھارویں صدی کے وسط تک انگلستان زیادہ تر ایک زراعتی ملک تھا۔ تقریباً ۱۷۶۰ء کے بعد سے اس ملک میں
سرمایہ داری اور جدید بنیادی حقوق کے فلسفے نے ایک حاسد حریص لالچی مریض پید ا کیا ہے جس کا
بعض علمائے کرام اور اکثر دینی مفکرین اپنی گفتگو مضامین میں اسلام کو سائنسی مذہب ثابت کرنے کی کوشش کرتے
مدت دراز سے بعض اسلامی مفکرین نے سائنس کی اسلامی توجیہات پیش کرنا اپنا مشن بنا رکھا ہے۔ مزے کی
ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب مغرب سے آنے والی خام سائنسی معلومات سے مرعوب ہو کر بعض لوگوں
عصر حاضر کی مسلم ’دانش وری‘ کے نمایاں خصائص میں سے یہ ہے کہ قرآن کریم سے گہرے اور غیر
کیا یہی کم حیران کُن بات ہے کہ انسان، جو کہ مادے کی محض ایک ترتیب کا نتیجہ ہے، خود
کبھی سوچا !!!! کبھی کسی لمحے۔۔۔ یہ سوال کیا ہے؟؟ یہ کیا ہے؟ یہ کیوں ہے؟ یہ کب سے ہے؟
ہم میں سے اکثر احباب سائنس کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں کیوں کے سائنس انکے نزدیک سچ تک پہنچنے