ایمان والحاد اور فلسفہ ومذہب کی باہمی گفتگو میں عام طور پر ایمان کا تقابل عقل سے کیا جاتا ہے،
ایمان و الحاد کے مابین جاری بحث “ایمان بمقابلہ عقل” کی بحث نہیں بلکہ “انسانی وجود کی ماھیت” سے متعلق
ہمارے یہاں کے ‘عقل پرست’ اتنے عقلمند واقع ہوئے ہیں کہ عقل کی حدود (یعنی یہ کہ مابعدالطبعیاتی مسائل تک
فلسفہ یونانی زبان کے لفظ philosophia اور انگریزی کے لفظ philosophy کا معرب ہے۔ اس کا لفظی مطلب “حُبِ دانش”
علمِ منطق کا لغوی معنی ہے گفتگو کرنا جبکہ اصطلاح میں اس کی تعریف ہے ایسے قوانین کا جاننا جن
مشہور سکالر و فلسفی احمد جاوید صاحب کے ساتھ ایک نشست ہوئی جس کے بعد ڈاکٹر جمیل اصغر جامعی صاحب
جس طرح(یہ ضروری ہے کہ ) اسلامی اصطلاحات کے معانی فقہاء و علماء امت بتائیں گے بالکل اسی طرح مغرب
چند روز قبل عزیزم عتیق الرحمن کی اردو ادب کی چند اہم کتب کی فہرست دانش پہ شائع ہوئی۔ یہ
بات کرنا سب سے مشکل فن ہے اورتمام عمر سیکھتے رہنا پڑتا ہے۔مبالغے اور مغالطے سے پاک گفتگو کا صرف
در اصل جب تم یہ مانتے ہو کہ منطقی قوانین ہر مسئلے میں یکساں ہیں تو تم غلطی کرتے ہو۔
فلسفۂ یونان کا عالم اسلام پر اثر و اقتدار یونانی فلسفہ ومنطق کی کتابوں کا ترجمہ کا کام خلیفہ منصور
عقائد و دینی حقائق کا صحیح ماخذ اسلام کا دوسرے نظام ہائے فکر کے مقابلہ میں امتیاز یہ ہے کہ