سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا! مشہور ملحد رچرڈ ڈاکنز نے اپنی ایک کتاب کے ابتدائ صفحات
چند دن پیشتر کسی ملحد (atheist) کی پوسٹ پر میں نے ایک مختصر اور نہایت مہذبانہ تبصرہ کیا، مگر اس
” دہریت ایک نظریہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نفسیاتی کیفیت بھی ہے .ایک ملحد نرگسیت کا شکار ہوتا ہے
ایک خلش ہے جو بہت عرصے سے ہے۔ سوچا ذکر کروں۔ بلکہ خلش نہیں سخت غصہ ہے، سوچ رہا ہوں
قادیانی ملحدین، شیعہ ملحدین اور سنی ملحدین ① اگر ہم عیسائیت کا مطالعہ کریں تو یہ بات سامنے آتی ہے
فلسفے کی دنیا میں ایک سوچ یہ بھی فروغ پائی کہ ہم سب اس وقت خواب دیکھ رہے ہیں اور
ہم خواہ مخواہ خدا کی حمایت میں اپنی بہترین صلاحیتیں لگانا نہیں چاہتے، ہمارا اندر نہیں چاہتا کہ کوئی نفس
آج یہ سوال آپ میں سے ہر شخص کے لیے اور دنیا کے تمام انسانوں کے لیے ایک پریشان کن
سرمایہ داری اور جدید بنیادی حقوق کے فلسفے نے ایک حاسد حریص لالچی مریض پید ا کیا ہے جس کا
ملحدین کی جانب سے کچھ ایسے سوالات اٹھائے جاتے ہیں جو سننے والے کو منطقی الجھاؤ میں مبتلا کردیتے ہیں.
کالج میں ہماری انگریزی ادب کی ایک استاد ہوا کرتی تھیں (ان کا نام لکھنا مناسب نہیں سمجھتی کہ دل
. ’’یہ ایک حیران کن بات ہے کہ کوئی بندہ اتنا بیوقوف ہو کہ وہ اس بات کا قائل ہو
” آپ عام طور پر سائنس کو اپنی معلومات کا ماخذ بناتے ہیں اور اسی سے استدلال کرتے ہیں۔ لیکن
بلاشبہ اسٹیون ہاکنگ کی وفات سے سائنس کی دنیا میں ایک خلا پیدا ہوگیا جو نہ جانے کب پُر ہو۔
وہ لوگ جو ارتقاء پر یقین رکھتے ہیں اور یہ بھی یقین رکھتے ہیں کہ ارتقا کسی خدائی منصوبہ کے
۔۔. mathematical physics کے شعبے میں Heinemann پرائز یافتہ Robert Griffiths کہتے ہیں : ” جب بھی ہم کسی ملحد
۔ ۔ میرے والد ایک آزاد آدمی ہیں،۔آزادی سے میرا مراد یہ نہیں ہے کہ وہ ایک آزاد ملک میں