ؐ یہ مولوی جوان بهی عجیب ہیں ان میں ‘اخلاق’ ڈهونڈے سے نہیں مل پاتے .. جب بهی دیکها لڑکیوں
انیسویں صدی میں قفقاز کی سر زمین پر گوریلا لڑائی کے امام امام شامل سے شاید ہی کوئی آگاہ مسلمان
کونسا اسلام کیسا اسلام بهیا ؟؟؟ منصورے کا ؟ حنفیوں کا ؟ سلفیوں کا ؟ صوفیوں کا ؟ غامدیوں کا؟
ملحد لوگ ہر بات میں ہم سے عقلی دلیل طلب کرتے ہیں ، ان سے صرف ایک عقلی سوال کیا
اکثر یہ چبھتا ہوا سوال پوچھا جاتا ہے کہ اگر مسلمانوں کے موجودہ مسالک(دیوبندی، بریلوی، سلفی وغیرہ) و تنظیمی گروہ
۔ اعتراض: آیت اللہ جس کو گمراہ کردے اسکو کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔ جواب:۔اسکا ایک سادہ ترین جواب یہ
اسلام کے سب نقوش کو کھرچ کھرچ کر ان کی جگہ نئے تصورات اور جدید بدعات ہیں جو ”علمیت“ کی
۔ جدیدیت ذدہ انسان یہ دم بھرتا ھے کہ اس نے مذھب کو اسکی ‘ڈاگمیٹزم” کی وجہ سے ترک کرکے
اعتراض :جب اللہ جانتا ہے کہ کونسا طبقہ جہنم میں جائے گا تو ہم ذمہ دار کیوں ہیں ؟ اللہ
۔ جدید مغربی (تنویری یعنی enlightenment) ڈسکورس خدا پرستی کو رد کرکے انسانیت (یا نفس) پرستی کی دعوت عام کرنے
بہت سے لوگ تلوار کے زور سے قطعات اراضی کے فاتح بنے، بہت سی بادشاہتیں اور آمریتیں جبر کے زور سے
۔ جدید ملحدوں کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ انکی غالب بلکہ اغلب ترین اکثریت اندھی تقلید کرتی ہے مگر
جواب : اسلام نہ صرف جدید کاری کو قبول کرتا ہے بلکہ اس کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے ،
۔ جدیدیت (ماڈرنزم) سے مراد وہ ملحدانہ علمی تحریک ھے جسکا آغاز سترھویں اور اٹھارویں صدی عیسوی یورپ میں ھوا۔
یہود و نصاریٰ نے جب دیکھ لیا کہ صلیبی جنگوں جیسی بڑی تخریبی کارروائیوں کے باوجود مسلم اقوام میں کبھی
۔ اٹھارویں صدی کے ملحد فلاسفہ نے یہ بلند و بانگ دعوی کرکے مذہب کو رد کردیا تھا کہ ھم
جواب : جس کی جتنی بڑی غلطی ہوگی اسے سزا بهی اتنی ہی بڑی ملے گی۔ سب سے بڑی غلطی
’’مسلمان مغرب کے وسائل اور فراہم کردہ سہولتیں استعمال بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی کرتے ہیں‘‘ یہ
کیا وہ سب مسلمانوں کے نبی نہیں ؟ کیا وہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والوں ‘ عوامی نیشنل پارٹی
لالی وڈ سے بالی وڈ سے ہالی وڈ تک کی فلموں میں یہ تھیم تسلسل کے ساتھ دکھائی جاتی رہی
جن کے نسب نامے نامعلوم راتوں کی عشوہ طرازیوں کی نذر ہوگئے، انہیں اپنی اوقات کے اظہار کا موقع میسر
مغربی فکر انسانوں کو مقدسات سے آزادی دلانے نکلی تھی۔ مقصد اس کا یہ تھا کہ ’مقدسات‘ انسانوں کو بہت
سانحہ پشاور پر کون ہے جسے افسوس نہیں ہوا ہوگا ، اسکی ہمیشہ کی طرح ملک کی تمام مذہبی تنظیموں
بدقسمتی سے جس مولوی کو ہم معاشرتی مسائل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں وہ ہماری مرضی سے ہی ہماری مسجد
اس کا مشاہدہ آپ اکثر کریں گے۔ کسی ایک میدان میں کوئی انسان اگر ’بڑا‘ اور ’قابل ذکر‘ ہو جائے
پرویز مشرف صاحب کے روشن کارناموں سے تو سب واقف ہوں گے، موصوف کے انہی کارناموں کے فائدے ہم گزشتہ
یہ ہے وہ معلمِ اخلاق جس نے برہنہ ہوچکی انسانیت کے تن کو تہذیب کی چادر از سر نو پہنائی۔
آنحضورﷺ کی اپنی قوم نہ یہودی تھی اور نہ عیسائی۔ مگر آپ نے یہود ہی نہیں نصاریٰ کے ساتھ بھی
یہ عدیؓ بن حاتم طائی ہیں، جو تاج دارِ مدینہ کی کٹیا میں آپ کو دم بخود ہو کر سن
انبیاءکی زندگی میں دیکھنے کی بات یہی نہیں کہ وہ کیا کیا معجزات کر گئے ہیں بلکہ دیکھنے کی بات