تاریخ وتدوین قرآن
وقار اکبر چیمہ سہہ ماہی “تحقیقات اسلامی” علی گڑھ کے اکتوبر –دسمبر ٢٠١٥ء کے شمارے میں “مصاحفِ عثمانی کی تدوین
عربی زبان میں ‘جمع القرآن’ کالفظ دو معانی میں استعمال ہوتا ہے: 1۔ زبانی حفظ کے معنی میں 2۔ کتابت
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مکمل قرآن مجید مختلف چیزوں پر لکھا ہوا تھا، سارے اجزا الگ
جس طرح حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا سب سے بڑا کارنامہ جمعِ قرآن ہے، اسی طرح حضرت عثمان
دور ِعثمانی میں مصاحف کی جو نقلیں تیار کرکے مختلف بلادِ اسلامیہ کو بھیجی گئیں تھیں، وہ ایسے رسم الخط
عہد رسالت میں قرآن کی تعلیم وتعلم کا بہت اہتمام تھا، چنانچہ صحابہ کرام ؓ نے حفظ اور کتابت دونوں
مسلمانوں کے لیے قرآن کریم کی تدوین وجمع کی تاریخ سے بڑھ کر کوئی قابلِ فخر سرمایہ نہیں ہے۔ وہ
ایک ملحد تحریف قرآن کے موضوع کے تحت لکھتا ہے : “یہ بات بھی بالکل غلط ہے کہ اس عثمانی
عیسائی مشنریز کی طرف سے یہ اعتراض اٹھایا جاتا ہے جو اب انکے دیسی شاگرد ملحدین بھی کاپی کرتے ہیں
۔ دنیا کی تمام مذہبی کتب ِمقدسہ پر قرآن کو ہر حیثیت سے برتری حاصل ہے۔عہد نامہ قدیم و جدید