قرآن کے ماخذ
قرآن کے مصنفین نامی سیریز کے مجہول مصنف نے اپنی کہانیوں کے لیے جن کتابوں سے مواد اٹھایا ان میں
ایک زمانہ تھا کہ جب اسلام کا گہرائی میں مطالعہ بڑی حد تک دینی مدارس اور علماء تک محدود تھا
قرآن مجید کے متعلق جتنے اعتراضات کیے جاتے ہیں ہم ان کے جواب میں پوری فراخدلی سے کام لینا چاہتے
آسمانی کتابیں چونکہ ایک ہی ماخذ سے آئیں (یعنی ایک ہی خدا کی طرف سے ہیں )۔ اس لیے واقعات
مستشرقین کی جانب سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ قرآن کی مختلف اصطلاحات گیر مذاہب اور
ملحدکے اس سلسلے میں اٹھائے گئے تقریبا تمام بڑے اعتراضات /اشکالات کا ہم تفصیل سے مدلل جواب دے چکے ہیں
بائبل مقدس مسیحی دنیا کے لئے خدا کا ناقابل تغیرکلام ہے۔۔ مسیحی علماء کے مطابق یہ دعوی بنی اسرائیل/یہودیوں کی
موجودہ بائبل تحریف شدہ ہیں اور اس میں تحریف ایک ایسی مسلمہ حقیقت ہے کہ عیسائی علما بھی اس کا
سید امجد حسین نامی ایک ملحد مصنف، کی جانب سے قرآنِ پاک اور رسول اللہ (ﷺ) پرکئی ایک اعتراضات اُٹھائے
اک تحریر میں مُلحد نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ محمد الرسول اللہ (ﷺ) چونکہ عبرانی وسریانی
یہ مضمون سید امجد حسین نامی ایک ملحد کے مضمون ”قرآن اور اسرائیلیات“ کا جواب ہے۔ امجد حسین نے سورہ الشعراء
ملحدمستشرق ٹسڈل کی کتاب سے تفصیل پیش کرتے ہوئے لکھتا ہے : “مسلمان کہتے ہیں کہ قرآن میں سابقہ صحائف
تورات،زبور،انجیل اور قرآنِ مجید چاروں الہامی وآسمانی کتابیں ہیں۔خالقِ کائنات نے انہیں مختلف عہود میں اپنے جلیل القدر اور عظیم
ملحدوں كا مستشرقین سے نقل كردہ ایك شبہہ : ایک ملحد لکھتا ہے. “امرؤ القیس زمانہ قبلِ اسلام کا ایک
عیسائی مشنریز اور ملحدین کے قصہ غرانیق کی آڑ میں قائم کیے گئے مفروضوں سے بہت سے مسلمان کنفیوز ہوتے
گولڈ زیہر پہلا مستشرق تھا جس نے دعویٰ کیا کہ زرتشت مذہب اسلام پر اثر انداز ہوا۔(ایگناز گولڈ زیہر، اسلام
امیہ بن ابی الصلت قبیلہ ثقیف سے تعلق رکھنے والا مخضرمی شاعر تھااورطائف میں رہتا تھا۔ اس کا باپ اوراسکی