آخرت
۔ ہندو اداکار نے خود کشی کی دکھ ہوا۔ کوئی بھی شخص مسلمان ہوئے بغیر، گناہوں کی زندگی بسر کرکے،
خدا اور آخرت کا معاملہ بظاہرغیبی دنیا (unseen world( سے تعلق رکهتا ہے- مگر حقیقت یہ ہے کہ وه فطرت
عقلی استدلال کے لیے ہمارے پاس کیا مواد موجود ہے؟ ہمارے سامنے ایک تو خود انسان ہے، اور دوسرے یہ
موت کے بعد کوئی دوسری زندگی ہے یا نہیں؟ اور ہے تو کیسی ہے؟ یہ سوال حقیقت میں ہمارے علم
خدا، روز آخرت، حساب کتاب وغیرہ کے حوالے سے ملحدین بعض شبے ظاہر کرتے اور کمال مہارت سے ایسے سوالات
شبہ نمبر5: خدا نے ہمیں پیدا ہی کیوں کیا؟ ہمارا امتحان لینے کا کیا مقصد؟ تبصرہ: یہ سوال صفت اور
شبہ نمبر2: محدود جرم کی ”لامحدود” سزا دینا غیر عقلی بات ہے؟ (اس اعتراض میں فوکس ‘سزا کی لامحدودیت” پر
شبہ نمبر 3: سزا کا بنیادی مقصد مجرم کی اصلاح ھوتا ھے، چونکہ آخرت کی طویل اور لامحدود سزا میں
شبہ نمبر 6: كيا رحمن اور رحيم ہونے كا يہ تقاضا نہيں كہ تخلیق نہ كی جاتی يا امتحان نہ
شبہ نمبر 7: جب آپ کے بقول خدا کو ماضی، حال و مستقبل سے متعلق ہر چیز کا
شبہ نمبر 8: قرآن میں خدا کہتا ہے کہ “ماتشاءون الا ان یشاء اللہ” (یعنی اللہ کے چاہے بنا تم
شبہ نمبر4: جو انسان اس دنیا میں ان صلاحیتوں (مثلا بینائی) کے بنا پیدا ھوا جو آپ کے بقول خدا
شبہ نمبر 9: ایک ایسا بندہ (ملحد) جو خدا پر ایمان تو نہیں رکھتا مگر بے شمار اچھے کام کررھا
جواب : جس کی جتنی بڑی غلطی ہوگی اسے سزا بهی اتنی ہی بڑی ملے گی۔ سب سے بڑی غلطی
ملاحدہ کے “حق جنت” کو محفوظ رکھنے کے لیے “جدید محققین” کا اسلوب کچھ یوں ہوتا ہے: “اگر کوئی شخص
ابن انشاء نے ایک سکول ماسٹر کی کہانی لکھی۔ بدقسمتی سے اس سکول ماسٹر نے ریاست میں مثالی استاد کا
کیا فی زمانہ خدا کو نہ مان سکنا کسی ملحد یا کافر کے لیے ایک عذر ہو سکتا ہے؟ جواب:
سیکولرز کا مذھب پسندوں کو عمومی طعنہ یہ بھی دیتے ہیں کہ تم مذھبی لوگ خود کو خدا کے مقام
موجودِ خدا مذہب کی بنیاد ہے، اور اثبات و انکارِ خدا کا مسئلہ مذہب میں اس حد تک مصرح اور
’گلوبلائزیشن‘ کے جلو میں ایک تحریک جو چپکے قدموں سے عالمی سرزمین پر پیش قدمی کرتی آرہی ہے، وہ ہے
ہمیں یہ سوال موصول ہوا: ایک آدمی پہلے کہتا ہے: قرآن میں آیا ہے (سورۃ البقرۃ 62 کی آیت کے
ڈاکٹر روتھ صاحبہ کی وفات کے بعد ہمارے یہاں عجیب و غریب بحث چل نکلی ہے۔ ایک گروہ انہیں لازما
الوداع اے یسوع علیہ السلام کی بیٹی الوداع .. آپ کو اس میں کچھ بولنے کی ضرورت نہیں جی ہاں
قرآن کریم کے تصور ِجنت پر کئی قسم کے جتنے اعتراضات کئے جاتے ہیں ،ان کی وجہ قرآن پاک
بات یہ ہے کہ دیکھنا چاہیے کہ آپ خدا کے سامنے کس پوسچر میں کھڑے ہیں؟ آپ خدا سے چڑے
تحریر : ابوالحسن رازی سیکولر/لبرل طبقے کی طرف سے جنت میں حوروں کے وجود پر کئی حوالوں سے تنقید کی