تاریخ اسلام
ایک ملحد نے قرآن کے مصنفین نامی آن لائن کتاب میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ قرآن
پارسی تہذیب اور علوم فنون کی تباہی کا افسانہ قدیم ایرانی تہذیب و زبانِ کا تاریخی جائزہ قدیم پارسی زبان
سکندر اعظم کے بعد بطلیموس ثانی (Ptolemy II) مصر کے علاقہ کا حکمراں بنا،اس کا زمانہ تیسری صدی ق م
ملحدوں کے ایک گروپ میں آجکل ایک ملحد صاحب چند ذومعنی تاریخی روایات سے اپنے مرضی کے مطالب اور مفروضے
دہریوں کے ایک پیج پر ایک تحریر نظر سے گزری جس میں مکہ، کعبہ اور زم زم کے تاریخی وجود
کچھ لوگوں کی تحقیق کے مطابق طارق بن ذیادہ کے کشتیاں جلانے کا واقعہ من گھڑت ہے
اسلام سے پیشتر دنیا کے کسی ملک اورکسی قوم کو یہ توفیق میسر نہیں ہوئی کہ وہ فن تاریخ نویسی
مغرب ومشرق کے عروج وزوال کے فلسفے کی راکھ سے اٹھارہویں اور انیسویں صدی کی مسلم جدیدیت کا آغاز
چند دن پہلے ایک جگہ کسی کا اعتراض پڑھا جس کا خلاصہ یہ تھا کہ مسلمانوں کے علمی زوال میں
انیسویں صدی میں قفقاز کی سر زمین پر گوریلا لڑائی کے امام امام شامل سے شاید ہی کوئی آگاہ مسلمان
بہت سے لوگ تلوار کے زور سے قطعات اراضی کے فاتح بنے، بہت سی بادشاہتیں اور آمریتیں جبر کے زور سے
نبیﷺ کے حسی معجزات کی بابت معاندین( مستشرقین نے یہ پراپیگنڈہ کیا) کہ یہ مسلمانوں کی اپنی ہی روایات سے
آج اہل یورپ بضد ہیں کہ شرق وغرب کی صحیح ومستند تاریخ وہی ہے جو حکماءمغرب نے لکھی ہے۔ مگر
ذہنی غلامی کے کیچڑ میں لتھڑے ہوئے مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ: تعلیمی اداروں، میں پڑھائی جانے والی درسی کتابوں
فیس بک کی دنیا میں عجیب و غریب نابغوں سے واسطہ پڑتا رہتا ہے ایک جگہ خوب محاورہ پڑھا “صرف