٭عقل پر مبنی اجتماعی نظم ڈاگمیٹک نہیں ہوتا جب ان باتوں کا جواب نہیں بنتا تو عقل پرست و سیکولر
گزشتہ بحث کےبعد یہ غلط فہمی خودبخود صاف ہوجانی چاہیئے کیونکہ اپنے دائرہ عمل میں سیکولر ریاست صرف انہی تصورات
اس ضمن میں سیکولر لوگ بڑے طمطراق سے یہ بھی کہتے ہیں کہ سیکولر ریاست مذہبی اختلافات (مثلاً شیعہ،سنی،دیوبندی،بریلوی) کو
سیکولر لوگوں کی پھیلائی ھوئی بہت سی مغالطہ انگیزیوں میں سے ایک یہ بھی ھے کہ ”سیکولر ریاست مذہبی ریاست
لبرل ریاستوں کا موجودہ پالیسی فریم ورک علم معاشیات کے مباحث سے ماخوذ ہے۔ معاشیات کی کتب لکھنے والے مصنفین
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے مصر میں مرسی کے صدر بننے سے پہلے کہا تھا کہ مغرب جمہوریت
جدید تہذیب کی دلکش مگر پرفریب ترین اشیاء میں سے سب سے بڑی جمہوریت ھے جو عوام کو یہ سراب
ایک صاحب نے سوال نما دعوی فرمایا ہے کہ اگر آج کے دور میں نبی آتا تو وہ لوگوں کو
یہ سوال پوچھتے پھرنا کہ “بتاؤ کس آیت میں لکھا ہے کہ خلافت قائم کرنا ضروری ہے” ظاہر کرتا ہے
خلافت کی ناگزیریت: فطری تقاضوں اور استطاعت کا مغالطہ ہماری تحریر “خلافت ناگزیر ہے” کے جواب میں احباب نے دلائل
۔ وحی کا منصب یہ نہیں کہ انسانی عقل، فطرت یا اجتماعی شعور جہاں ٹھوکر کھا سکتا تھا اسنے وہاں
قرآن کی سائنسی تفسیر ات کے ضمن میں ایک عام گمراہی الفاظ قرآنی کی دور ازکار تاویلات کرکے فی زمانہ
ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب مغرب سے آنے والی خام سائنسی معلومات سے مرعوب ہو کر بعض لوگوں
یورپ میں جدید الحادی (یعنی تنویری، بشمول سائنسٹفک) ڈسکورس اور عیسائی مذھب کی تاریخی کشمکش یہ بتاتی ھے کہ عیسائیت
۔ مسلم ماڈرنزم کی بنیادی صفت ‘اجماع کا رد’ کرناہے،یعنی یہ حضرات تاریخی اسلامی علمیت کو رد کرتے ہیں۔چنانچہ ہر
آج اگر کسی سے کہا جائے کہ ”ھم قرون اولی کی طرف مراجعت چاھتے ہیں کہ یہی ھمارا آئیڈئیل ھے”
مارکیٹ پر مبنی معاشرتی نظم یا سول سوسائٹی چونکہ ہر فرد کو ”ذاتی اغراض (آزادی) کا متلاشی اکیلا” انسان تصور
آج دنیا میں جس پیمانے پر غربت، افلاس، عدم مساوات و استحصال پایا جاتا ھے اسکی نظیر انسانی تاریخ میں
جناب راشد شاز صاحب انڈیا سے تعلق رکھنے والے ایک متشدد قسم کے ماڈرنسٹ ہیں (جیسا کہ انکی کتاب کے
ایک روح پرور تبدیلی ایک دور تھا جب مغربی علمیت سے مرعوبیت کے زیر اثر ہمارے یہاں مسلم ماڈرنزم نے
عیسائیت کی شکست و ریخت اور جدید تنویری الحاد کے غلبے کی تاریخ بتاتی ھے کہ لوگ یک دم مذھب
جنگ آزادی میں ناکامی کے بعد جب سرمایہ دارانہ استعماری ریاست نے خلافت اسلامیہ کے اجتماعی نظم کو تحلیل
انسان کا ایک نفسیاتی مسئلہ یہ ہے کہ جو شے اسے بغیر محنت حاصل ہوجائے تو اسے بالعموم اس کی
جنگی قیدیوں کو غلام بنا کر رکھ لینا پسے ہوئے (marginalized) طبقے کی معاشرتی شمولیت (social inclusion) کی ایک صورت
خدا، روز آخرت، حساب کتاب وغیرہ کے حوالے سے ملحدین بعض شبے ظاہر کرتے اور کمال مہارت سے ایسے سوالات
شبہ نمبر5: خدا نے ہمیں پیدا ہی کیوں کیا؟ ہمارا امتحان لینے کا کیا مقصد؟ تبصرہ: یہ سوال صفت اور
شبہ نمبر2: محدود جرم کی ”لامحدود” سزا دینا غیر عقلی بات ہے؟ (اس اعتراض میں فوکس ‘سزا کی لامحدودیت” پر
شبہ نمبر 3: سزا کا بنیادی مقصد مجرم کی اصلاح ھوتا ھے، چونکہ آخرت کی طویل اور لامحدود سزا میں
شبہ نمبر 6: كيا رحمن اور رحيم ہونے كا يہ تقاضا نہيں كہ تخلیق نہ كی جاتی يا امتحان نہ
شبہ نمبر 7: جب آپ کے بقول خدا کو ماضی، حال و مستقبل سے متعلق ہر چیز کا