مستشرقین یورپ کی اسلامی تحقیقات کو ہم سہولتِ مطالعہ کے لیے چار ادوار میں تقسیم کرتے ہیں: 1۔ پہلا دور
تمام تر دشمنی ، بغض کے باوجود اسلام کے ان احکام اور عادلانہ و فراخدلانہ اقدامات کو دیکھ کر مستشرقین
یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ مستشرین نے بالعموم اسلام کا معروضی مطالعہ پیش نہیں کیا۔ وہ اپنے مخصوص
مستشرقین کو اپنی متذکرہ صدر مساعی سے جو مقاصد مطلوب تھے اور وہ ان میں خاصی حد تک کامیاب رہے
اہلِ مغرب نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جو اعتراضات کیے ہیں، اس سے دنیا کا ہرسنجیدہ آدمی
رسالت محمدی کا ظہور پوری انسانیت کی تاریخ میں عام طور پر اور عربوں کی تاریخ میں خاص طور پر
مشرکین عرب حضور ﷺ کے اس دعوے پر شدید تنقید کرتے تھے کہ آپ ﷺ پر خدا کی طرف سے
سیرت کے ماخذ و مصادر کے متعلق عوام میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ، بہت سے لوگ
چند دن پہلے ایک سیکولرصحافی فرنود عالم نے جہاد افغانستان کے حوالے سے علماء کو تنفید کا نشانہ بنایا اور
جہاں کہیں توہین رسالت کی سزا کی بات ہوتی ہے تو کچھ لوگ خصوصا سیکولرزیہ کہتے ہیں آپ ﷺ کی
کب لباسِ دنیوی میں چھپتے ہیں روشن ضمِیر جامۂ فانُوس میں بھی شعلہ عُریاں ہی رہا ذوق کا یہ شعر
ایلیٹ فورس کے ایک باریش جواں مرد کی صرف ایک نپی تلی ضرب… اور اس سے اگلے ہی لمحے آپ
ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد مفتى محمد تقي عثمانى صاحب کا ویڈیو فارمیٹ میں ایک آڈیو بیان سوشل میڈیا
. سوشل میڈیا پر جب بھی توہین رسالت کی بحث چھڑتی ہے ہمارے جدت پسند اس میں متقدمین فقہائے احناف
اعتراضات 1۔قانون توہین رسالت موجود ہے، ممتاز قادری کو عدالت سے رجوع کرنا چاہئے تھا توہین رسالت کیس کی موجودہ
حیات طیبہ کی جمال وجلال آفریں روشنی اور ضیاء بار کرنیں انسانی زندگی کے ہر شعبہ پر یکساں پڑتی ہے۔
وہ دن گئے جب ہم مغرب سے کہتے تھے تمہاری تہذیب آپ اپنے خنجر سے خودکشی کرے گی۔ وہ ہمیں
انسان کے مسائل اسکی عقل کے بغیر حل نہیں ہوسکتے لیکن ایک حد سے ذیادہ عقل کا استعمال خود دماغ
تاریخ ہندوستان کے موضوع پر مستند ترین سمجھی جانی والی کتاب مکمل۔ ڈائریکٹ ڈاؤنلوڈ لنکس جلد اول جلد دوم جلد
” تاریخ ہند پر نئی روشنی ” دراصل ابن فضل اللہ عمری دمشقی (المتوفی 764ھ) کی ایک ضخیم اور
ہندوستان میں اسلام کی اشاعت کے سلسلے میں جو اعتراضات کیے جاتے ہیں بالعموم وہ وہی ہیں جو پوری دنیا
ہندوستان میں اسلام کی آمدکے وقت یہاں کے دوقدیم مذہب ہندومت اور بدھ مت کے درمیان کش مکش جاری تھی۔جس
گزشتہ تحریر میں ہم نے غیر مسلم مورخین کی کذب بیانی اور جانبدار ی کی مثالیں پیش کی تھی، تحریر
اسلام ان تمام حقوق میں،جو کسی مذہبی فریضہ اور عبادت سے متعلق ہی نہ ہوںبلکہ ان کا تعلق ریاست کے