آج کل عقل پرستی (rationalism) کا بڑا زور ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہر چیز کو عقل کی میزان
جب بھی کوئی نیا مسئلہ امت کے سامنے آیا اور کوئی ایسا موضوع چھڑا کہ جس کے دواعی کسی خاص
معقولیت(Rationality) انسان کی فطرت کا لاینفک جزو ہ بدیہیات اور مسلمات کا اختیار کیا جانا اور چیزوں کا مسلّمہ معیارات
آج سے تقریباً بارہ سال پہلے یہ تحریر ’’کیا سائنس ایک مذہبی عقیدہ ہے؟ کیا مذہب ایک سائنسی نظریہ ہے؟‘‘
سائنس ’’سیکولر‘‘ (لامذہب) ہے- ایک تنازعہ اور ایک غلط فہمی جدید دَور کی سائنس کے بارے میں یہ بھی کہا
برنارڈ لیوس نے یہ سوال اٹھایا ہے : Why did scientific break through occur in Europe and not as, one
اٹھارویں صدی کے وسط تک انگلستان زیادہ تر ایک زراعتی ملک تھا۔ تقریباً ۱۷۶۰ء کے بعد سے اس ملک میں
سرمایہ داری اور جدید بنیادی حقوق کے فلسفے نے ایک حاسد حریص لالچی مریض پید ا کیا ہے جس کا
عصر حاضر کی مسلم ’دانش وری‘ کے نمایاں خصائص میں سے یہ ہے کہ قرآن کریم سے گہرے اور غیر
کیا یہی کم حیران کُن بات ہے کہ انسان، جو کہ مادے کی محض ایک ترتیب کا نتیجہ ہے، خود
کبھی سوچا !!!! کبھی کسی لمحے۔۔۔ یہ سوال کیا ہے؟؟ یہ کیا ہے؟ یہ کیوں ہے؟ یہ کب سے ہے؟
ہم میں سے اکثر احباب سائنس کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں کیوں کے سائنس انکے نزدیک سچ تک پہنچنے
دورحاضر میں مسلم معاشروں میں اسلامی (تعلیمات) اور جدید سائنس (بالخصوص جدید ٹیکنالوجی) میں مثبت تعامل ان پیچیدہ مسائل میں
حصہ اول معتبر اسلامی سائنس کی تخلیق کے مدارج: بلاشبہ عصرحاضر میں معتبر اسلامی سائنس کی تخلیق ایک طویل المدت
اسلام اور سائنس کے باہمی تعلق کو سمجھنے کے لیے بہت سے بنیادی مسئلوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ اُن کو
حصہ اول جدید مغربی چیلنجز-مسلم دنیا کیاکرسکتی ہے ؟: مظفر: میرے خیال میں یہ مسئلہ اب بہت زیادہ اہمیت اختیار
انسانی (عقلی) علوم کی اسلامائزیشن کا براہ راست تعلق، اسلامی تصور جہاں اور اس سے جڑے سائنسی علوم کے مطالعے
فرض کیجیے! آپ ایک اندھیری رات کو، طوفانی بارش میں، اپنی گاڑی پر، کسی ایسے راستے سے گزر رہے ہیں،
تلخیص و تعارف: اِس مقالہ میں یہ دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے کہ موجودات ِدنیا کے بارے میں ایک
اگر ہم اطراف پر نظر ڈالیں تو یہی نظرآتا ہے کہ انسان نے مجموعی طور پر خدا کو بھُلا کر
سیکولر اور ملحد طبقے کا یہ دعوی ہے کہ اسلامی دنیا کے عظیم سائنسدان سیکولر اور ملحد تھے اور سائنس
ابوالولید محمد ابن احمد محمد ابن رشد1128ء میں مسلم اسپین کے دارالخلافہ قرطبہ میں پیدا ہوئے ۔ آپ کا شمار
الرازی کے مبینہ خلاف مذہب، قرآن اور پیغمبر تصورات اور ان کی حقیقت: ملحدین و مستشرقین کے نزدیک قدیم اسلامی
ہر آئیڈیا کسی بھی ایجاد میں بیج کی طرح ہوتا ہے۔ ہر دریافت ،ہر ایجاد، ہر انقلاب، ہر تحریک کے
تعلیمی اداروں، میں پڑھائی جانے والی درسی کتابوں میں علم وآگہی کے تمام سرچشمے یورپ سے نکلتے ہوئے دکھائے جاتے
ہمارے لبرل دانش گر حسن نثا ر اور جاوید چوہدری ، ندیم ایف پراچہ ، حنیف محمد جیسے سو کالڈ
بارہویں صدی عیسویں میں تاتاریوں کے حملوں سے مسلمان سیاسی زوال کا شکار ہوئے جس کا اثر ہر شعبے کیساتھ
مغربی سائنس جس نے مسلمانوں کی نظروں کو خیرہ کر کے انہیں احساسِ کمتری کا شکار بنادیا ہے، اس برگ
علم کی ترسیل اور حصول علم کا ماخذ اور ذریعہ کتابیں ہیں تاہم اس میں اساتذہ کا کردار پل جیسا
جب کبھی اسلام اور جدید دنیا کے معاملات پر بات ہوتی ہے ،ہمیں ایک جملہ عموما َسننے کو ملتا ہے: