خواجہ اجمیری رح کے پاس اک عورت اپنا بچہ لے کے آئ کہنے لگی! حضور میرا یہ لڑکا ہے ، یہ شکر بہت کھاتا ہے ، اسے منع کیجئے ، کہا ، کل آنا ، کل لڑکے کو لے کر آئ تو پھر سے کہہ دیا کہ کل آنا ، تیسرے دن لوٹی ، تو بولے اُن دنوں میں نے خود شکر کھا رکھی تھی ، سو میرا اس فعل سے کسی کو منع کرنا ، اصولاً ناجائز تھا!!
عید قرباں
گوشت خوری _
اب معاملہ یوں ہے کہ حفظِ ماتقدم ہمارے حریفین شیطین نے اک شگوفہ جوڑا کہ عید قرباں پہ جانور کاٹنا کھانا جانور پہ ظلم ہے! میں زیادہ وقت نہیں لوں گا __ !
1.MacDonald’s
2. Subway
3. Starbucks
4. Wendy’s
5. Burger King
6. Taco Bell
7. Dunkin’ Donuts
8. Pizza Hut
9. KFC
10. Chick-fil-A
11. Sonic Drive-In
12. Domino’s Pizza
13. Panera Bread
14. Arby’s
15. Jack in the Box
16. Dairy Queen
17. Chipotle Mexican Grill
18. Papa John’s
19. Hardee’s
20. Popeyes Louisiana Kitchen
یہ دنیا کی عظیم سیکولر سٹیٹس کی بیس سب سے بڑی فاسٹ فوڈ چینز ہیں ، اگر آپ مجھ پوچھیں کہ انکا بیسک فوڈ انگریڈینٹ کیا ہے؟ تو میں کہوں گا “چکن” بیف ” مٹن “!
جس لمحہ وہ حضور مظلومیت ِ جانوراں پہ قلمی جہاد کر رہے تھے اُسی لمحے اسی روشن خیال کی والدہ ِ ماجدہ کچن میں چھوٹے گوشت کا قیما بنا رہی تھی! جانوروں کے حقوق کے مجوِزہ ٹھیکداران کو جب جب بے وقت کی بھوک ستائے تو سب سے مہنگے ریسٹورینٹ پہ چکن زنگر برگر ، اٹیلین پیزا ، چیسٹ پیس ، لیگ پیس ، ملائ بوٹی ، سجی ، کڑھائ گوشت ، سیخ کباب ، بند کباب ، ڈرم سٹکس ، کلب چکن سینڈ وچ ، چکن فرائیڈ سینڈوچ ،چکن شوارما ،چکن پراٹھا رول ،چکن منچورین ،ریشمی کباب ، بیف کباب ، آلو گوشت ،نمکین گوشت ، کوفتے ، مغز مسالہ ،مٹن چنا دال ،وائیٹ بیف رول ،بیف چلی ،چانپ فرائیڈ ،مٹن بریانی ، بمبے بریانی ،چکن فرائیڈ تھریڈ رول ،چکن راٰئس ( پلاؤ) ،بوآلڈ چکن رول ، کھائے بغیر معدہ و ماحول ِ معدہ وطبعیت سہل نہیں ہونے آتی! مرغی خانے ، ڈیری ہاوس ، بکری فارم سے جدید سلاٹر ہاوسز تک سلاٹر ہاوسز سے تازہ گوشت مارکیٹ سے ریسٹورینٹ میں آتا ہے تو کیا بغیر زبح کیے بغیر کھال اتارے بغیر جان اُتارے بغیر دل گردہ پھیپھڑا الگ کیے بغیر ہڈی بوٹی الگ کیے بغیر چھری دکھائے بغیر ایزا دیے بغیر لہو بہائے بغیر جان لیے آپکے پیٹ میں اتر آتا ہے؟ ؟ ہم بروز عید قرباں جانور کو چھری دکھائیں تو ظالم بے رحم ٹھہرائے جائیں واہ تف منطق! یہی ملحد آگے پیچھے گوشت کو پراپر ڈائیٹ ، پروٹین وٹامن اے ،سی ،کے کا منبہ صحت انساں کے لیے بائیس مفید امائینو ایسڈ کا زریعہ سمجھ منہ میں ٹھونس ٹھونس نگل رہے ہوتے ہیں؟ تب جانور کا درد دانت کے نیچے محسوس کرنے سے قبل ڈاکڑ صاحب کا نسخہ یاد آجاتا ہے کہ بچے کو میٹ پروٹین کی اشد ضرورت ہے اسکے بغیر صحت آخری زاویے پہ پہنچ کے قفس ِ عنصری سے پرواز مار جائے گی تب نہ چھری کا خیال نہ قصائ کا خیال ، حقوق انجمنِ جانوراں کا متفقہ ڈھولکی باز ماچس کی تیلی سے جبڑوں میں دھنسی بوٹیوں کے ریشے نکال رہا ہوتا ہے ظالم گوشت خور بے حس بدقماش بے رحم بے مروت ،
جانور کا اتنا ہی احساس ملحوظ ہے تو سب سے پہلے آں جوتے اتار کے ننگے گھومیے یا لوہے پلاسٹک لکڑی کے جوتے پہنیے ، کاسمیٹک (چربی سے) سے لے صابن تک صابن سے لے کر بیگز تک بیگ سے لے کر جیکٹس تک جیکٹس سے لے کر فٹ بالز ، جوتوں تک اسی مظلوم قربانی کے کٹے بکرے گائے کی کھال کا پہنتے ہیں،Hush puppies,Service ,BATA ,Novelty یہ برانڈ جسے پاؤں میں ٹھونس کے گھومتے ہیں یہ انہی مظلوم قربانی کے جانوروں کی مرہونِ منت ہیں
انجمن ِ منافقاں!! کوئ گائے ہوتی ہے کوئ بکری کوئ مرغی ہوتی ہے کوئ شرم ہوتی ہے کوئ حیا ہوتی ہے ____!
حد ِ منافقت کہ جب ہم خدا کے نام پر جانور غربا یتاماں ومساکیں جنہیں سالہا سال گوشت کی چھینٹ بھی نصیب نہیں ہوتی جنکے بدن اچھی مرغن غزا سے کب سے نابلد تھے ، گوشت کا زائقہ جنکے بچوں نے کبھی نہ سونگھا ہوگا، جن کے نقاہت انگیز بدن خوراک سے نڈھال بے حال تھکے درماندہ ، چہروں پہ پیلاہٹ ، کمزوری خمیدہ کمر خط غربت سے نیچےآتے مساکین کے طبقے کو جب ہم اپنی جیب کاٹ کے گوشت کھلاتے ہیں تو کیوں ان حرامی منافق گوشت خوروں کاہے تکلیف ہونے کو آنے لگتی ہے؟؟؟ ہیومن رائٹس کے کاغزی کرتا دھرتا جانور کے حقوق چھری کے نیچے ہائ لائٹ کرنے والے انسانی جسمانی حقوق بلحاظ ِ خوراک کاہے بھول گئے؟؟؟ یاد رہے انسان اہم ہے ناکہ جانور ، جانور کو چھری تک اسکے حقوق پہچانا انسان کے زمہ ہے اسکے بعد اسکی خوراک بننا جانور کے ذمہ ہے! یونیورسل سوشل سائٹیفیک فیکٹ ہے! مگر یہاں ٹکے کوڑیوں کے بھاؤ پہ ملحد اسلام دشمنی پہ شگوفے چھوڑنے کا حق کوکھ مادر سے ہی لے کہ پنگھوڑے میں اترتے ہیں! .منافق
حکم ِمزبح یہ ہے کہ چھری ٹھنڈی نہ ہو تیز ہو ، جانور پیاسا نا ہو، جانور بھوکا نا ہو، جانور کو جانور کے سامنے نہ کاٹا جائے ، جانور کی ایک جھٹکے میں شہ رگ اور سپائنل کارڈ کا ریشا کاٹا جائ ، چھری بھی دیکھ نا پائے جانور ، ایک جست میں کاٹا جائے _ میڈیکل سائینس کے مصداق جتنی تیزی اور جلدی سے دماغ کی رگ اور شہہ رگ کٹے گی جانور اتنا ہی درد کم محسوس کرے گا ، کٹ جانے کے بعد جانور پاؤں اس لیے نہیں مارتا کہ درد ہو رہا ہے بلکہ اسکے ریفلکیس سگنل جو کہ میسج ہوتا ہے وہ دماغ کو نہیں جا پارہا ہوتا ، دماغ سُن اور خاموش اور بےحس ہو چکا ہوتا ہے ، درد دماغ محسوس کرتاہے جبکہ دماغ کی رگ ہی کٹ گئ کیبل کٹ گئ جھٹکے میں درد زیرو دماغ محسوس ہی نہیںں کر پاتا ، جیسے ڈاکٹر انجیکٹ کرکے چاہے جو مرضی عضو کاٹ لیں ، جانور قطعی طور پر درد محسوس نہیں کر رہا ہوتا وہ صرف سگنل کی دماغ کو ترسیل میں رکاوٹ کی وجہ سے میسج لے جانے والی کیبل منقطع ہو جانے کے بعد پھدکتا ہے __ سو یہ چھری تلے کسی لحاظ سے ظلم نہیں ، بلکہ آسان ترین موت ہے!
(جاری ہے)