ایک ملحد کی طرف سے یہ سوال پوچھا گیا کہ کائنات کو بنانے سے پہلے اللہ تعالی کیا کر رہا
1۔اسلامی جہاد جہاد، شدت پسندی اور جدید ذہن کےاشکالات جہاد-تعریف،اقسام اور نوعیت جہاد کی علت یا فرضیت کی وجوہات جہاد
۔ ۔ ہم خدا کی عبادت کیوں کریں ؟جب ہم اپنے پسندیدہ کھلاڑی کی میدان میں بہترین کارکردگی و صلاحیت
خدا ہم سے کیوں اپنی تعریف کروانا چاہتا ہے۔ خدا کیوں چاہتا ہے کہ ہم اس کی بڑائی کرتے رہیں
کیا خدا کو ہماری عبادت کی ضرورت ہے؟ عام طور پر یہ سوال اسلام کے تصور سے نا واقفیت کی
انسان نے سب سے زیادہ خدا کی پہیلی کو بوجھنے کی کوشش کی کہ خدا کیا ہے؟ لیکن آج تک
1۔اسلامی سیاسی نظام : عوام کی حاکمیت-ایک جائزہ اللہ کےقانون کی حاکمیت سیاست کے بارےمیں اسلامی احکامات کی
اگر مان بھی لیا جاے کہ خدا ہے تو کیا واقعی ہی وہ انہی خصلتوں کا مالک ہوگا جو ہمیں
ہیومن کون ہے؟ عام طور پر ھیومن کا ترجمہ انسان کرکے یہ سمجھا جاتا ھے کہ ‘انسان تو بس انسان
یہ آپ سے کہیں گے کہ “پہلے ھیومن (انسان) بنو بعد میں مسلمان” (یہ سیکولروں کی عوام الناس کو پھانسنے
ھیومن (جیسے کہ ایک پوسٹ میں واضح کیا گیا) خدا کی باغی تصور ذات ھے۔ یہ تصور ذات آزادی بطور
ہیومن ازم اپنے عمومی تصور اور مفہوم میں ایک سادہ سی بات ہے جس کے قائل مذہبی لوگ بھی ہیں۔چناں
موجودہ دور کی ریاستوں کا مذہب “ہیومن رائٹس” ہوتا ہے جسے نہایت چالاکی کے ساتھ “نیوٹرل پوزیشن” سے تعبیر کر
عہد حاضر کا امریکی مغربی مذہب حقوق انسانی کامنشور امریکی صدر روز ویلٹ کی اہلیہ ایلنا روز
بھائی کب تک انسانوں کو ’’مومن‘‘ اور ’’کافر‘‘ کی نظر سے دیکھو گے۔ چھوڑ بھی دو؛ اب تک ’وہیں‘ کھڑے
چنانچہ آج ہر مذہب ’ہیومن ازم‘ کی عدالت میں ہاتھ باندھے کھڑا ہے۔ اپنی ’اچھی باتیں‘ اس کے حضور زیادہ
یہ مسئلہ… ہیومن ازم کی وہ جہت ہے جو ’’مذاہب کی اصلاح‘‘ سے تعلق رکھتی ہے۔ ادیان کے پر کترنے
یہ ہے وہ وجہ جو بار بار ہمیں ’’انسان‘‘ بننے اور اشیاء کو ’’انسان‘‘ کی نظر سے دیکھنے کے سبق
گزشتہ گفتگو میں ’اسلام‘ کے نام پر ہونے والی بعض ’جدید تحقیقات‘ کی جانب بھی کچھ اشارہ ہوچکا ہے۔ سعودی
ہیومن ازم ایک عالمی تحریک اور ایک باقاعدہ پیکیج ہے۔ ہمارا کوئی جدت پسند طبقہ اس کی ایک چیز خریدے
حالات کو سرسری انداز میں پڑھنا… واقعات میں ہی اٹک کر رہ جانا اور ان کے پیچھے متحرک عوامل کو
آئیں ہم خدا اور انسان کے تعلّق کو ایک مختلف اور غیر روایتی پیرائے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
موجودہ دور میں الحاد ی لٹریچر کی تشہیر اور سوشل میڈیا پر سرگرم ملحدین نے علمی چیلنجز کا جو ماحول
چونکہ الحاد سے مراد انکا رِ خدا ہے، اس لیے اس کے فروغ کا روحانی زندگی کی موت و انحطاط
مغربی الحادی فکر نے ہماری عوام بلکہ پوری اقوام دنیا پر یلغار کی ۔ ہمارے نوجوانوں کے سینوں کو ان
مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ کثیر رجال ِ کاراور علمائے صدق نے مسلمانوں کے’ فرزندان ‘کی جانب سے جھگڑوں سے
سوال: آج سے ایک سال قبل دنیا کے جملہ افعال بد سے دوچار تھا، لیکن دنیا کی بہت سی آسانیاں
ملحد کا اعتراض وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ قَالَ أَأَسْجُدُ لِمَنْ خَلَقْتَ طِينًا ﴿٦١﴾ َقالَ أَرَأَيْتَکَ هَـٰذَا
اگر بغور جائزہ لیا جائے تو نوجوانوں کی گمراہی و اِنحراف کے کئی اَسباب سامنےآتے ہیں کیونکہ نوجوانی کی عمر
اعتراضات: کیا آدم کو سجدہ کرنا شرک نہیں تھا؟شیطان خدا کو چیلنج کرتا ہے اور االلہ اسے چپ کروانے کے