یہ وہ اعتراض ہے جو اکثر منکرین حدیث کی زبانوں پر ہے۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ اگر قرآن
اعتراض: “قرآن کے متعلق تو اللہ تعالیٰ نے شروع میں ہی یہ کہہ دیا کہ” ذلک الکتٰب لا ریب فیہ”
ایک فیس بکی’ مفکر’ المعروف قاری صاحب لکھتے ہیں: “حدیث کے سارے مجموعے تاریخ اسلام سے زیادہ کوئی اہمیت نہیں
حجیت حدیث کے ناقابل تردید دلائل سے لاجواب ہو کر اس کے مخالفین عموماً شک و شبہے کی ایک اور
حضرت ابوبکر الصدیق ؓ : حضرت ابوبکر الصدیق رض نے احادیث کا ایک مجموعہ یعنی صحیفہ مرتب کیا تھا، جس
مستند روایات سے پتا چلتا ہے کہ آنحضرت ؐ نے صحابہ کرام رضوان اللہ کو نہ صرف یہ کہ احادیث
صحابہ کرام کے بعد کے ادوار میں تاریخ تدوین حدیث وسیع تر اور تفصیل طلب ہو جاتی ہے۔ احادیث کی
دوسری صدی ہجری کی کتابیں جو آج بھی مطبوعہ شکل میں دستیاب ہیں۔ ۱ ۔ الموطا ۔ امام مالک رحمہ
اعتراض: “حضرات خلفائے کرام اچھی طرح سمجھتے تھے کہ وحی الکتاب کے اندر محفوظ ہے اور اس کے بعد حضور
اعتراض : آپ نے سوال کیا کہ میں کوئی مثال پیش کروں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم
حدیث قرطاس اور منکرین حدیث: منکرین حدیث حدیث قرطاس کے حوالے سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر یہ بہتان
فتنہ انکار حدیث کی تحریک کا گہری نظر سے مطالعہ کیا جائے تو انکار حدیث کی مختلف صورتیں سامنے آتی
جو سوالات اٹهے ہیں اور اٹهتے آئے ہیں وہ تین ہیں۔ 1. حضرت ابوہریرة رضی اللہ عنہ وہ احادیث بیان
ایک فیس بکی ‘مفکر’ المعروف قاری صاحب نے حال ہی میں ایک پوسٹ لگائی ہے کہ جس میں صحابی رسول
منکرین حدیث اور ابن قتیبہؒ کے حوالے سے بدترین علمی خیانت: ابن قتیبہؒ پہلے خود معتزلہ سے متاثر اور ان
اعتراض : ابو حنیفہ نے جو 80ھ میں پیدا ہوئے اور ستر سال بعد فوت ہوئے، تقریباً 17 یا 18
متقدمین محدثین اور شیعہ : تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ شروع میں تشیع محض ایک
منکرین حدیث حضرت ابوھریرہؓ کے بارے میں کہتے ہیں کہ “وہ کعب احبار کے شاگرد تھے ، انہوں نے اکثر
قرآن کا نبوت سے کیا رشتہ ہے؟ سب سے پہلے یہ امر غور طلب ہے کہ اللہ تعالٰی نے قرآن
جواب: انبیاءسابقین پر کتاب الٰہی کے علاوہ بھی وحی نازل ہوتی تھی۔ چند مثالیں پیش ہیں : آدم علیہ السلام:
اعتراض: “یہ صحیح ہے کہ محمد رسول اللہ نے کوئی گناہ نہیں کیا مگر وہ غلطیاں کر سکتے تھے اور
قرآن نے جگہ جگہ اطاعت ِ رسول كا حكم ديا ہے لیکن منكرين حديث رسول كى حيثيت ايك ڈاكیے سے
اعتراض : جب قرآن میں حکم ہے کہ ” اتبعوا ما انزل اللہ الیکم من ربکم ولا تتبعو ا من
Agnosticism:خدا کے ہونے یا نہ ہونے کا کسی کو علم نہیں یا علم ہو ہی نہیں ہوسکتا۔ انسانی عقل اس
اعتراض کے مختلف انداز : 1. قرآن ہی کافی ہے، حدیث کی کیا ضرورت ہے؟ 2. قرآن میں وحی کی
یہ شبہ حجیت حدیث کے منکر حلقوں کی جانب سے اکثر بڑھا چڑھا کر بیان کیا جاتا ہے کہ آنحضرت
یہ بات مسلماتِ شریعت میں ہے کہ سنت واجب الاتباع صرف وہی اقوال و افعال رسول ہیں جو حضورﷺ نے
۔ اعتراض: “اسلام ایک خدائی دین ہے۔ یہ اپنی سند خدا سے اور صرف خدا ہی سے لیتا ہے۔ اگر
اعتراض: “اگر فرض کر لیا جائے، جیسا کہ آپ فرماتے ہیں کہ حضورؐ جو کچھ کرتے تھے، وحی کی رو
اعتراض: “اگر وحی منزل من اللہ کی دو قسمیں تھیں۔ ایک وحیِ متلو یا وحیِ جلی اور دوسری وحیِ غیر