انسانی فکر زمان و مکان کی حدود میں مقید ہے۔ وہ ماضی، حال اور مستقبل کے تمام حقائق
اسلامی نقطۂ نظرسے قانون کا اصل سرچشمہ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک ہے، اس لیے تمام قوانین کا رشتہ بہرحال
٭فقہ :٭ لغت میں لفظ فقہ کو کسی چیز کے جاننے اور سمجھنے کے معنی میں استعمال کیاجاتا تھا، بعد
ہرعلم وفن کی تدوین اور اس کے ارتقاء بتدریج پایہ کمال کو پہونچتا ہے ،فقہ اسلامی پر بھی تدوین کے
آٹھویں قسم :ابواب فقہیہ پر تفصیلی کتب عصر حاضر اختصاص و تخصص کا دور ہے،پورے فن کی بجائے فن کے
فقہ اسلامی زمانہٴ تدوین سے لے کر عصرِ حاضر تک مختلف مراحل سے گزری،اس پر متنوع انقلابات آئے،فقہ اسلامی کے
اسلام کا نظامِ قانون بنیادی طور پر جن پاکیزہ عناصر سے مرکب ہے وہ کتاب اللہ اور سنتِ رسول ہے،
اختلاف کی تعریف : خلاف کی لغوی تعریف ہے ، الاختلاف والمخالفة ، یعنی ایک شخص حال یا قول میں
۔ [سلیم احمد مرحوم مشہور مفکر و شاعر گزرے ہیں، موجودہ تحریری سلسلے کی مناسبت سے انکی ایک تقریر جو