منکرین حدیث و متجددین نے اپنے مخصوص مقاصد کے لیے چند خوشنما معیار قائم کیے ہیں جن پر یہ احادیث
معیار چہارم، خلافِ علم و مشاہدہ نہ ہو: جہاں تک اس معیار کا تعلق ہے تو قرآن میں مذکور تمام
اعتراض : قرآن مجيد تو اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اسکی حفاظت کی ذمہ داری تو خود اللہ تعالیٰ کے
صحیح بخاری میں ایک حدیث کچھ یوں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو ایک
مستشرقین نے اہل اسلام کو اپنے دین سے متعلق شکوک شبہات میں مبتلا کرنے، تجدد و مغربیت اختیار کرنے اور
منکرین حدیث اس حدیث کا اپنی مرضی کا ترجمہ و تشریح کرتے اور پھر مذاق اڑاتے ہیں . ایک منکر حدیث