ایک منکر حدیث صاحب ایک حدیث مبارکہ ان الفاظ میں پیش کرتے ہیں کہ عائشہؓ فرماتی ہیں،رسول اللہ صلی اللہ
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے متعلق ایک حدیث نقل کی جاتی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ حضرت ابراہیم
اس حدیث کو اگر محض سرسری نظر سے دیکھا جائے تو بہت ہی عجیب اور غیرسنجیدہ معلوم ہوتی ہے۔ خاص
نبی اکرمﷺ پر جن احادیث میں جادو کیے جانے کا بیان ہے۔ انھیں منکرین حدیث خلافِ قرآن کہہ کر بہت
مستشرقین ، ملحدین و منکرین حدیث صحیح بخاری کی حضور ﷺ کے جونیہ کے ساتھ نکاح والی ایک حدیث کو
. ہندوؤں سے برہمنیت اور عیسائیوں سے پاپائیت کا تصور لے کر ‘مذہبی پیشوائیت’ کے نام سے اسے مسلمانوں کی
پریسٹ ہڈ(Priesthood) یعنی ‘مذہبی پیشوائیت’اپنی اصل حقیقت کے اعتبار سے اسلام کے علاوہ دیگر ادیان، مثلاً نصرانیت، ہندومت اور یہودیت
حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، “بخار دوزخ کی لپٹ
عیسائ مشنری بخاری شریف کی اُس حدیث جو حضرت محمد ﷺ کے مبینہ خودکشی کی کوشش کے بارے میں ہے’بہت