فیس بک پر کچھ عرصے سے بعض لوگ ، جن میںبعض خواتیں بھی شامل بلکہ شائد نمایاں ہیں، مختلف حیلوںبہانوں
خدا اور آخرت کا معاملہ بظاہرغیبی دنیا (unseen world( سے تعلق رکهتا ہے- مگر حقیقت یہ ہے کہ وه فطرت
عقلی استدلال کے لیے ہمارے پاس کیا مواد موجود ہے؟ ہمارے سامنے ایک تو خود انسان ہے، اور دوسرے یہ
موت کے بعد کوئی دوسری زندگی ہے یا نہیں؟ اور ہے تو کیسی ہے؟ یہ سوال حقیقت میں ہمارے علم
خدا، روز آخرت، حساب کتاب وغیرہ کے حوالے سے ملحدین بعض شبے ظاہر کرتے اور کمال مہارت سے ایسے سوالات
شبہ نمبر5: خدا نے ہمیں پیدا ہی کیوں کیا؟ ہمارا امتحان لینے کا کیا مقصد؟ تبصرہ: یہ سوال صفت اور
شبہ نمبر2: محدود جرم کی ”لامحدود” سزا دینا غیر عقلی بات ہے؟ (اس اعتراض میں فوکس ‘سزا کی لامحدودیت” پر
شبہ نمبر 3: سزا کا بنیادی مقصد مجرم کی اصلاح ھوتا ھے، چونکہ آخرت کی طویل اور لامحدود سزا میں
شبہ نمبر 6: كيا رحمن اور رحيم ہونے كا يہ تقاضا نہيں كہ تخلیق نہ كی جاتی يا امتحان نہ
شبہ نمبر 7: جب آپ کے بقول خدا کو ماضی، حال و مستقبل سے متعلق ہر چیز کا
شبہ نمبر 8: قرآن میں خدا کہتا ہے کہ “ماتشاءون الا ان یشاء اللہ” (یعنی اللہ کے چاہے بنا تم
شبہ نمبر4: جو انسان اس دنیا میں ان صلاحیتوں (مثلا بینائی) کے بنا پیدا ھوا جو آپ کے بقول خدا
شبہ نمبر 9: ایک ایسا بندہ (ملحد) جو خدا پر ایمان تو نہیں رکھتا مگر بے شمار اچھے کام کررھا