دِل کو دِل سے راہ ہوتی ہے۔ رسول اللہ ﷺاس بات کو یوں بیان کرتے ہیں:الاَرواح جنود مجندۃ (صحیح مسلم:
افراد انسانی میں جو باہم اختلافات ہیں اس میں یہی حکمت ہے۔کوئی طاقت ور ہے اور کوئی کمزور، کوئی حسین
جو حضرات اور طبقاتِ فکر جو چھلنیاں ذخیرہ حدیث اور مسلم تاریخ پر لگاتے ہیں یہ ذرا یورپ اور امریکہ
قرآن اکیڈمی میں تنظیم کے کچھ دوستوں کی وساطت سے ایک منکر حدیث سے ملاقات ہوئی۔ بیٹھتے ہی سوالات کی
کسی بھی قوم کا رابطہ اگر اپنے ماضی سے ٹوٹ جاۓ تو اس قوم کی مثال ایسی ہی ہے جیسے
اٹھارویں اور انیسویں صدی کی سائنس نے جب یہ دریافت کیا کہ کائنات میں علت اور معلول کا ایک نظام