مذہب کے خلاف دورِ جدید کا جو مقدمہ ہے، وہ اصلاً طریقِ استدلال ہے،یعنی اس کا مطلب یہ ہے کہ
مذہب و عقل کی معرکہ آرائیوں کی داستان توں تو ہمیشہ کہی اور سنی گئی ہے، لیکن پچھلی صدی میں
بعض اصطلاحات، جو کہ کچھ علوم اور فنون میں استعمال ہوتی ہیں، بسا اوقات ہمارے ذہنوں کو ایک جامد اور
عقل اور نقل کا معرکہ اسلامی عقائد کی تاریخ کا ایک مشہور معرکہ ہے۔ بنیادی طور پر یہ ایک خوامخواہ
مغرب ومشرق کے عروج وزوال کے فلسفے کی راکھ سے اٹھارہویں اور انیسویں صدی کی مسلم جدیدیت کا آغاز
وہ کہنے لگے: دیکھو بھئی۔ یہ جو سارا عقائد کا معاملہ ہے یہ صرف اس وجہ سے پیدا ہوتا ہے