اکثر یہ چبھتا ہوا سوال پوچھا جاتا ہے کہ اگر مسلمانوں کے موجودہ مسالک(دیوبندی، بریلوی، سلفی وغیرہ) و تنظیمی گروہ
۔ اعتراض: آیت اللہ جس کو گمراہ کردے اسکو کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔ جواب:۔اسکا ایک سادہ ترین جواب یہ
اسلام کے سب نقوش کو کھرچ کھرچ کر ان کی جگہ نئے تصورات اور جدید بدعات ہیں جو ”علمیت“ کی
۔ جدیدیت ذدہ انسان یہ دم بھرتا ھے کہ اس نے مذھب کو اسکی ‘ڈاگمیٹزم” کی وجہ سے ترک کرکے
اعتراض :جب اللہ جانتا ہے کہ کونسا طبقہ جہنم میں جائے گا تو ہم ذمہ دار کیوں ہیں ؟ اللہ
۔ جدید مغربی (تنویری یعنی enlightenment) ڈسکورس خدا پرستی کو رد کرکے انسانیت (یا نفس) پرستی کی دعوت عام کرنے
بہت سے لوگ تلوار کے زور سے قطعات اراضی کے فاتح بنے، بہت سی بادشاہتیں اور آمریتیں جبر کے زور سے
۔ جدید ملحدوں کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ انکی غالب بلکہ اغلب ترین اکثریت اندھی تقلید کرتی ہے مگر
جواب : اسلام نہ صرف جدید کاری کو قبول کرتا ہے بلکہ اس کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے ،
۔ جدیدیت (ماڈرنزم) سے مراد وہ ملحدانہ علمی تحریک ھے جسکا آغاز سترھویں اور اٹھارویں صدی عیسوی یورپ میں ھوا۔
یہود و نصاریٰ نے جب دیکھ لیا کہ صلیبی جنگوں جیسی بڑی تخریبی کارروائیوں کے باوجود مسلم اقوام میں کبھی
۔ اٹھارویں صدی کے ملحد فلاسفہ نے یہ بلند و بانگ دعوی کرکے مذہب کو رد کردیا تھا کہ ھم
جواب : جس کی جتنی بڑی غلطی ہوگی اسے سزا بهی اتنی ہی بڑی ملے گی۔ سب سے بڑی غلطی
’’مسلمان مغرب کے وسائل اور فراہم کردہ سہولتیں استعمال بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی کرتے ہیں‘‘ یہ