نبیﷺ کے حسی معجزات کی بابت معاندین( مستشرقین نے یہ پراپیگنڈہ کیا) کہ یہ مسلمانوں کی اپنی ہی روایات سے
ہَل تَطلُبُونَ مِن المُختَارِ معجزۃ یَکفِیہِ شَعب ٌ مِنَ الَجدَاثِ اَحیَاہُ! اِس برگزیدہ ہستی سے معجزہ مانگتے ہو! یہ کم
محمد رسول اللہﷺ کی تکذیب آج بھی ہو رہی ہے اور آپ کا ٹھٹھہ آج بھی اڑایا جا رہا ہے
کیا اعتراض اُس چیز پر ہو جو پہلے بھی انبیاءکے ہاں پائی گئی، جبکہ اُن انبیاء پر اِن لوگوں کا
ظالموں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی تو تکلیف ہے کہ خدا کا یہ آخری نبی آیا تو
دنیا کے ہر براعظم میں قبولِ اسلام کا شور ہے۔ وہی ”اللہ اکبر“ کے نعرے جو کسی شخص کے پہلی
اسلام کی ’تلوار‘ کو موضوع بنانے والے عیسائیوں کیلئے یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ وہ پہلا عیسائی
’بنوقریظہ‘ کے قصے نشر کرنے والے یہ بھی دیکھیں کہ ان کی بائبل ’موآبیوں‘ کا قصہ کیونکر سناتی ہے: “داؤد
پہلے ایک وضاحت :کوئی شخص اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے وہ موسیٰ علیہ السلام، سموئیل، یوشع اور
بُغض کے بھرے عیسائی مبلغین لوگوں کے محمد کی جانب بڑھنے کی راہیں مسدود کردینے کیلئے چند گھسی پٹی باتوں
تہذیبوں کے تصادم کا خاصہ یہ ہوتا ہے کہ ‘ دو مختلف و متضاد تصورات خیر’ حصول قوت کے لیے
سوشل میڈیا پر ملحدین جگہ جگہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کرتے نظر آتے ہیں، بعض اوقات کچھ