آج اہل یورپ بضد ہیں کہ شرق وغرب کی صحیح ومستند تاریخ وہی ہے جو حکماءمغرب نے لکھی ہے۔ مگر
ذہنی غلامی کے کیچڑ میں لتھڑے ہوئے مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ: تعلیمی اداروں، میں پڑھائی جانے والی درسی کتابوں
سائنس اور جدید تہذیب پر تنقید کے جواب میں ایک عجیب و غریب استدلال جب کبھی جدید سائنس و ٹیکنالوجی
۔ جو لوگ بڑے طمطراق سے تمام مفسرین، محدثین، متکلمین، فقہا و صوفیا پر جہالت و کم عقلی کا فیصلہ
ایمان کی بے قدری کے اس دور میں اس متاع عظیم کو ہلکا اور خفیف بتانے کیلئے یہ عجیب و
نظام کی تسخیری قوت اور سائنسی علمیت پر اندھے اعتماد پر مبنی تصورات ۔۔۔ عام بلکہ ‘جدید تعلیم یافتہ’ لوگوں