قرآن اور سائنس
قرآن کی سائنسی تفسیر ات کے ضمن میں ایک عام گمراہی الفاظ قرآنی کی دور ازکار تاویلات کرکے فی زمانہ
ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب مغرب سے آنے والی خام سائنسی معلومات سے مرعوب ہو کر بعض لوگوں
. ڈاکٹر گیری ملر (Gary Miller) کینڈا کے ریاضی دان اور اک پرجوش عیسائی مشنری تھے ، ریاضی کے ذریعے
بات یہ ہے کہ سائنسدان پہلے یہ بات نہیں مانتے تھے کہ کائنات مسلسل پھیل رہی ہے۔ البتہ قران نے
سائنس کسے کہتے ہیں؟ اس سوال کے ماہرین کی طرف سے دیے گئے چند جوابات یہ ہیں: یہ طبیعی کائنات
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ قرآن کا کام تو محض شرعی و دینی امور سے بحث کرنا ہے۔ یہ
گریویٹیشنل ویو کی دریافت پر ایتھسٹ طبقے کے طنز کا بے لوث جائزہ : آج کل ایک لہر چل رہی
قرآن کے حوالے سے سائنس کی بات پر طنز بھی اسی طرح کا فیشن بن گیا ہے ،جیسا سائنس کی
اعتراض : سورۃ کہف کی آیت 86 : حَتّٰۤی اِذَا بَلَغَ مَغۡرِبَ الشَّمۡسِ وَجَدَہَا تَغۡرُبُ فِیۡ عَیۡنٍ حَمِئَۃٍ یہاں تک
قران مختلف زمانوں میں مختلف عقول کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟ اسکے لیئے ہمیں قران کی کچھ زبردست آیات
بڑی تعداد میں مستشرقین و ملحدین قرآن و سنت کے مختلف گوشوں کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہتے
حصہ اول خطاب:ڈاکٹر ولیم کیمپبل خطاب :ڈاکٹر ذاکر نائیک جوابی خطاب:ڈاکٹر ولیم کیمپبل جوابی خطاب:ڈاکٹر ذاکر نائیک حصہ دوم سوال