بلاشبہ اسٹیون ہاکنگ کی وفات سے سائنس کی دنیا میں ایک خلا پیدا ہوگیا جو نہ جانے کب پُر ہو۔
انسانیت کو اوّلیت دینے والوں کے لیے اسٹیون ہاکنگ کی موت ایک المیہ ہے کہ سائنسی علوم کو بام عروج پر پہنچانے والا چل بسا۔
وہ ایک عجوبہ تھا کہ ایک زندہ دماغ جو علوم کے خزانوں سے لبریز بھی تھا۔
آہ! ہاکنگ،
جب تم نے معذوروں کے عالمی دن پر ببانگ دہل خدا کا انکار کیا تو میرا دل بجھ گیاتھا۔
آہ! تم خدا کے اتنے نزدیک پہنچ کر بھی اس کا اقرار نہ کر سکے۔
تم تو میری امّید تھے۔
جب تم نے لکھا کہ قانون کشش ِثقل کی موجودگی میں کائنات نیست میں بھی خود کو بنا سکتی ہے تو بس ایک گرہ ہی تو رہ گئی تھی کھولنے کو۔
تم تو کائنات کی تخلیق کے خدائی پیرائے اپنے علم کے بموجب مادّی پیرایوں میں بوجھ چکے تھے۔
تم کو تو بس یہی جاننا تھا کہ نیست [Nothing] میں کوئی قانون کیسے ہوسکتا ہے؟
تم کو تو بس یہی سمجھنا تھا کہ اس غیر عقلی گرہ کو کیسے کھولا جائے؟
اگر نیست تھا تو قانون نہیں ہوتا۔
اگر قانون ثقل تھا تو وہ نیست [عدم] نہ تھا۔
اگر قانون تھا تو کوئی قانون ساز بھی تھا۔
ایسا سادہ استدلال بھی تم کو نہیں جنجھوڑ پایا۔۔ حیرت،
کاش تم ایسا کر پاتے تو تمھارا خدا کا اقرار ایک عالم کو بدل دیتا۔
تمھارے پیچھے چلنے والے جب تمھاری سائنسی تشریح سنتے تو دم بخود رہ جاتے۔
تو ہاکنگ کون تھا؟
اللہ کی قدرت کا ایک نمونہ، ایک زندہ دماغ جو کائنات کے راز طشت ازبام کرتا رہا۔
اس نے کائنات کی ابتدا سے لے کر آج تک ہر وقوعے کی سائنسی تشریح کرڈالی،
وہ یہ کہتا رہا کہ ہم خدا کے بغیر کائنات کی تخلیق کی تشریح کرسکتے ہیں۔
لیکن یہ نہ بتا پایا کہ وہ قوّت کیا تھی جو بگ بینگ کا باعث بنی؟
کشش ثقل ایک قوّت ہے جس نے کائنات کو تھاما ہوا ہے، جو بقول اس کے کائنات سے قبل بھی تھی اور آج بھی ہے،
اس کا منبع بھی وہ انسانوں کو نہ بتا پایا۔
کروڑوں لوگ اس کے ایک ایک لفظ پر ایسا یقین کرتے کہ جیسے وہ کوئی پیغمبر!
لیکن وہ اپنے پیچھے لاتعداد لوگوں کو مخمصوں میں بھٹکتا چھوڑ گیا۔
یہی وہ مقام ہے جہاں پر قلوب پر مہر کی تصدیق ہوتی ہے۔
مگر ہاں!
وہ خدا کو تو اپنے قلب و ذہن کے قفل اور پردے کی وجہ سے نہیں جان پایا لیکن وہ خدا کو سمجھنے کی بہت ہی رکاوٹوں کو ہٹا بھی گیا۔
وہ کائنات کی ایسی سائنسی تشریحات کر گیا کہ خدا کو جاننے کے لیے بس سوچنے والا منطقی ذہن چاہیے جو ہر عصبیت سے پاک ہو۔
آج نہیں تو کل، نہیں تو پرسوں جدید سائنس کو اللہ کی سائنس کے آگے جھکنا ہے اور اس سلسلے میں اسٹیون ہاکنگ کا کردار نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔