بڑھ رہا ہے درد کا دورانیہ
یہ یقیناً چیخ پہ اُکسائے گا
میں بھی اتنا دنیا دار ہوں جتنا تم دنیا دار ہو
میں بھی عین اتنے پاونڈ کا دل رکھتا ہو جتنا تم رکھتے ہو______ کون شکم ِ مادر سے خوں خوار نکلا ہے جو ہم نکلے ہیں ___؟
زرہ اور قریب آ کے سنو ____
یہ دفعتاً کیوں میرا دل چارلی کے قاتلوں کے ساتھ دھڑکنے لگا ____آج اس لجاجت کی وجہ پوچھتے ہوئے جھجھکنا نہیں _____!!
میں تو ویسے ہی تیار بیٹھا ہوں کہ آج کوئی بولےتو سہی__
کب میرے مصوروں نے رام ، گوتم ، عیسیٰ ، مریم ، موسیٰ ، داود ، سلیمان ، لینین ، مارک ، کے خدو خال کھینچ قہقہے اُڑا بازاروں میں نمائش پہ چڑھائے ______؟؟؟
تم میں سے کسی نے کب کہا بھگوان رام چندر کی اک سو دو شادیاں کیوں تھیں _____؟
تم میں سے کسی نے کب کہا مہا بھارت سگے بھائیوں کی آپسں میں منتقلی اقتدار پہ آیا ہوا فشار ِ خوں تھی ____ ؟؟
تم میں سے کسی نے کب کہا گوتم بدھ کی دوڑ جنگل تک ہے____؟ ؟
تم میں سے کسی نے کب کہا میخائل کلاشن کوف ملحد تھا___؟؟؟؟؟
تم میں سے کسی نے کب کہا بلیک انڈینز فقط اپنے بدصورت خدو خال کی بھینٹ کیوں چڑھائے گئے ____کس کے ہاتھ چڑھائے گئے؟؟؟؟
تم میں سے کسی نے کب کہا کلیسا ِ روم میں عورت کا ننگ دھڑنگ کیا مصرف لیے ہوئے تھا _مقام کیا تھا ؟؟؟
تم سے کسی نے کب کہا جب تاریخ انسانی اس سے نا بلد تھی کہ کتے بھی آپس میں لڑتے ہیں
تب روم کے مبارک سیزرز تلواریں سینت کے کھاڑوں میں آدمی لڑایا کرتے تھے _____ !؟؟؟
تم سے کسی نے کب کہا صلیب نے آج تلک پانچ کروڑ لوگ کہاں کیسے کدھر اور کیوں بارود میں گِہنا ڈالے ___؟؟
تم میں سے کسی نے کب کہا نیلسن مینڈیلا چالیس سال تک بندوق تانے ہوئے گھومتا رہا _پھر مفاہمت ہوئ تو امن کا نوبیل بھی انکی جھولی میں __رسول کو حدیبہ ، میثاق مدینہ ، معافی مکہ ، کی سزا چودہ سو سال سے ملتی چلی آئے__ کیوں؟ __ ؟؟؟
ہم ہی سراسر بدقماش تھے کیا؟ کوئ الزام تو اُنکے سر آئے!!
ملحد ہی تھا جس نے کہا تھا
تم میں سے ہر وہ شخص میرا ساتھی ہے جس کا خوں ہر نا انصافی پہ کھولتا ہے ____ “چی گویرا”
اب کسی کا کھولنے لگا تو کہو یہاں بھی گالی ہماری ہی مادر کو؟ ؟؟؟ ___ کہو؟؟
ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم
ریشم و اُطلس و کمخاب میں بُنوائے ہوئے
جا بجا بکتے ہوئے کوچہ و بازار میں جسم
خاک میں لُتھڑے ہوئے خون میں نہلائے ہوئے
بہت کچھ ہے لکھنے کو کہنے کو جتانے کو دکھانے کو سہلانے کو ______
دلیل کی موت سے بندوق جنم لیتی ہے _____
جہاں تم نے دلیل کی اوقات گھٹا ڈالی وہیں وہ لمحہ تھا کہ جب تم نے زندہ رہنے کا حق گنوا ڈالا ____
اب مجھے دہشت گرد نا کہا جائے تو
ان قاتلوں کو مفاد عامہ کے لیے یہ ڈھکا چھُپا سا پیغام _______!!!
ہر اُکھڑتی ہوئ سانس کو سگریٹ کا دھواں دے
اس دور کے انساں کو ہوا راس نہیں
تحریر مہران دریغ
بتغیر قلیل