دورِ نزول قرآن سے لے کر اب تک عیدالاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی، اُمت مسلمہ میں ایک مجمع علیہ اور
جہاں تک قربانی کے سنت اور مشروع ہونے کا تعلق ہے، یہ مسئلہ ابتدا سے اُمت میں متفق علیہ ہے
ہمارا حج… عشرہ ذوالحج، قربانی اور ایامِ تشریق کی ہماری یہ تکبیریں… ملتِ ابراہیمؑ کی یاد آوری کا یہ پورا
خواجہ اجمیری رح کے پاس اک عورت اپنا بچہ لے کے آئ کہنے لگی! حضور میرا یہ لڑکا ہے ،
اگر ملحدین ویجی ٹیریئن ہیں سبزی خور ہیں تو یاد رہے سبزی بھی لیونگ تھنگز میں آتی ہے _ آج
آج سکول سے واپسی پر گھر آتے ہوئے ملحدہ خالہ حمیداں پر نظر پڑی، وہ اپنے کھیتوں میں بیٹھی کچھ
کیا یہ اعتراض ایک رات میں دس ہزار کے پیزے کھا کر سونے والوں کو سوٹ کرتا ہے.؟؟ وہ جنہیں
اعتراض : قربانی پر پیسے ضائع کرنے کے بجائے یہی اگر کسی غریب کو دے دیے جائیں تو کئی لوگوں
ڈاکٹر جاوید اکبر انصاری : کیا واقعتا نظام بدل رہا ہے؟ آج ہم جس دور سے گزر رہے ہیں اس
تعارف: اس مضمون میں ہم نے جمہوری نظام اس کی مابعد الطبیعات، اخلاقیات، اداروں اور ان کے باہمی تعلق کو
ادریس اسمٰعیلمغربی تہذیب پوری دنیا پر اپنا تسلط قائم رکھنے کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے چنانچہ اس تہذیب سے
سرمایہ دارانہ نظام اب بھی دنیا پر حکمرانی کر رہا ہے۔ معمولی استثنیٰ کے ساتھ پوری دنیا معاشی پیداوار کو
کارل مارکسسرمایہ داری کا تصور کارل مارکس کی ایجاد ہے اور وہ ہمیشہ اپنے آپ کو سرمایہ داری کا حریف
ڈاکٹر جاوید اکبر انصاریسرمایہ داری کی نظریاتی اور تاریخی بنیادیں:سرمایہ دارانہ نظام یورپ کی پیداوار ہے۔ یورپ میں سلطنت روم
سرمایہ کیا ہے؟سرمایہ میں اور دولت میں فرق ہے۔ سرمایہ کا تعلق آزادی سے ہے جبکہ دولت کا تعلق جائز
اشتراکیت کے علم برادر بڑی فنی مہارت سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ نظام ایک خاص
کوئی دن گذرتا ہوگا جو پاکستان کے اخبارات و رسائل میں سول معاشرہ’ روشن خیالی اور وسیع نقطہ نظر جیسے
سرمایہ دارانہ نظام کی اساسی اقدارمغربی تہذیب چند جغرافیائی حد بندیوں کی مرہون منت نہیں بلکہ کچھ خاص عقائد (مابعد
سوشلزم کی تاریخ1.:سوشلزم(Socialism)، لبرل ازم اور قوم پرستی کی طرح سرمایہ دارانہ نظام زندگی کو جواز فراہم کرنے والا ایک
اشتراکیت کے علم برادر بڑی فنی مہارت سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ نظام ایک خاص
اسوشل ڈیمو کریسی کی تاریخ:سوشل ڈیمو کریسی (Social Democracy) لبرل ازم اور سوشلزم کا ایک ملغوبہ ہے اور سرمایہ دارانہ
فرمایا:” سیکولرازم کے مخالف مسلمان بڑے منافق ہیں… ایک طرف پاکستان میں وہ سیکولرازم کے شدید مخالف ہیں، پاکستان کو
سیاسی اور مزاحمتی تحریکوں تاریخ میں کم ہی لوگ نفسی خواہش، علاقائی و قومی عصبیت، یا کسی لبرل، سوشلسٹ اور
مذہب کو ذاتی مسئلہ قرار دینے کے بعد درج ذیل لازمی نتائج قبول کرنا پڑتے ہیں۔ 1) معاشرتی تعلقات کی
جب ہمارا لبرل طبقہ انگریزی اخبارات سے ٹی وی چینلز تک جہاں جہاں انہیں قوت حاصل ہے رائٹ ونگ کا
ایک نئی زندگی کو وجود میں لانے کا خواب تو دونوں ہی دیکھتے ہیں۔ پھر اس ننھے فرشتے کی قلقاریوں
جدید ذرائع ابلاغ نے عورت کی تذلیل کو کلچر بنادیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ جدید خواتین کی اکثریت کو
سماجی ڈھانچے کے نقطہ نظر سے شریعت کی تعلیمات معاشرے کی اکائی اور خاندان کے کردار پر زور دیتی ہیں۔
۔ ۔ مذہبی طور پر مخلوط معاشروں کا بہرحال یہ المیہ ہوتا ہے کہ وہاں دوسرے مذاہب کے اثرات قبول