تاریخ کا مطالعہ کیسے کیا جائے؟ اس پر ہم پہلے کچھ تحاریر پیش کرچکے ہیں ، یہ تحریر تاریخی مطالعہ
یہ ضرور ہے کہ ہمیں اس بات کا مکمل یقین ہوتا ہے کہ ہم معروضی حقائق کو پوری صراحت کے
مشاجرات صحابہ کرام ( رضوان اللہ تعالی علیهم اجمعین) کے متعلق جناب پروفیسرظفراحمد صاحب کی ایک تحریر کچھ قسطوں میں
) سورہ نور کی آیت استخلاف میں جس خلافت کا اللہ تعالی نے وعدہ فرمایا ہے اور جس کی طرف
آیت استخلاف ، حضرت علی کو خلیفہ بلا فصل کہنا اور قرآن کی بشارت آیت استخلاف کے حوالے سے روافض کے
صلح نامہ حدیبیہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو حکم دیا کہ سب اپنے
ہم سمجهتے ہیں کہ سیدنا حضرت علی اور سیدنا حضرت معاویہ ( رضی اللہ عنهما) دونوں اپنی اپنی جگہ پر
جس فتنہ ارتداد کی قرآن کریم میں سورہ مائدہ میں خبر دی گئی اس کا مصداق مہاجرین و انصار اور
کیا حضرت معاویہ اس باغی گروہ میں شامل تهے جس کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت
عربی زبان کے بعض کلمات اردو میں بهی مستعمل ہیں لیکن معنی میں فرق ہوسکتا ہے. مثلا جاہل کا لفظ
شیطان انسان کا دشمن ہے ، بعض اوقات نیک نیت اور نیک عمل لوگ بهی ایک حد تک غیرشعوری طور
۔ تشقیق جدلی کی وضاحت:- یہاں جدل سے مراد بحث و مباحثہ ہے. اس طریقے میں کسی بهی زیربحث مسئلے
۔ بحث بحوالہ خلافت و امارت خلیفہ، حاکم یا امام ( جو کچھ بھی کہہ لیں ) اگر وہ از
۱- غزوہ بدر ۲۲ / ہجری میں ہوا۔ اس غزوہ میں جو صحابہ کرام ( رضی اللہ عنہم ) شریک
۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں روم و ایران کی حکومتیں نہایت طاقتور تھیں جنہیں اس