۔ مسلم ماڈرنزم کی بنیادی صفت ‘اجماع کا رد’ کرناہے،یعنی یہ حضرات تاریخی اسلامی علمیت کو رد کرتے ہیں۔چنانچہ ہر
‘مسلم ماڈرنسٹ حضرات خود کو اسلامی تاریخ کا حصہ قرار دینے (درحقیقت اپنی مغربی بنیادیں چھپانے) کیلئے ایک کے بعد
عیسائیت کی شکست و ریخت اور جدید تنویری الحاد کے غلبے کی تاریخ بتاتی ھے کہ لوگ یک دم مذھب
دلیل کی قوت، حقانیت کا رعب ، سادگی، گہرائی، گیرائی، بے ساختگی، قوتِ منطق، وحدتِ مضمون (consistency) اور وسعتِ بیان
۔ جدیدیت (ماڈرنزم) سے مراد وہ ملحدانہ علمی تحریک ھے جسکا آغاز سترھویں اور اٹھارویں صدی عیسوی یورپ میں ھوا۔
بدقسمتی سے جس مولوی کو ہم معاشرتی مسائل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں وہ ہماری مرضی سے ہی ہماری مسجد
اس کا مشاہدہ آپ اکثر کریں گے۔ کسی ایک میدان میں کوئی انسان اگر ’بڑا‘ اور ’قابل ذکر‘ ہو جائے
نبیﷺ کے حسی معجزات کی بابت معاندین( مستشرقین نے یہ پراپیگنڈہ کیا) کہ یہ مسلمانوں کی اپنی ہی روایات سے