آج کل مختلف ذرائع سے اس بات کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ مذہب کی بنیاد خوف ہے۔ یعنی مذہب
ایک روح پرور تبدیلی ایک دور تھا جب مغربی علمیت سے مرعوبیت کے زیر اثر ہمارے یہاں مسلم ماڈرنزم نے
۔ جدیدیت ذدہ انسان یہ دم بھرتا ھے کہ اس نے مذھب کو اسکی ‘ڈاگمیٹزم” کی وجہ سے ترک کرکے
نظام کی تسخیری قوت اور سائنسی علمیت پر اندھے اعتماد پر مبنی تصورات ۔۔۔ عام بلکہ ‘جدید تعلیم یافتہ’ لوگوں