۔۔تحفظ عورت، خاندان اور مارکیٹ ۔۔۔۔ حقیقت اور افسانوں کا فرق عورت کی کفالت کا بوجھ اسی پر ڈالنا ظلم
۔ تمام مذاہب کو اس وقت فکری محاذ پر سب سے بڑا چیلنج لامذہبیت کا درپیش ہے۔ پرنٹ، الیکٹرانک اور
لبرل ریاستوں کا موجودہ پالیسی فریم ورک علم معاشیات کے مباحث سے ماخوذ ہے۔ معاشیات کی کتب لکھنے والے مصنفین
میں ولیم لین کریگ اور لیویس ولپرٹ کے درمیان خدا کے وجود پر مباحثہ ہوا تھا۔ جب ڈاکٹر کریگ خدا
”اے بادشاہ! ہم لوگ ایک ایسی قوم تھے کہ سر تا سر جاہلیت میں گرفتار تھے۔ بت پوجتے تھے۔ مردار
دلیل کی قوت، حقانیت کا رعب ، سادگی، گہرائی، گیرائی، بے ساختگی، قوتِ منطق، وحدتِ مضمون (consistency) اور وسعتِ بیان
۔ جدید ملحدوں کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ انکی غالب بلکہ اغلب ترین اکثریت اندھی تقلید کرتی ہے مگر
بدقسمتی سے جس مولوی کو ہم معاشرتی مسائل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں وہ ہماری مرضی سے ہی ہماری مسجد
ظالموں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی تو تکلیف ہے کہ خدا کا یہ آخری نبی آیا تو
اکثر و بیشتر مذھبی اور مغربی فکر میں پاۓ جانے والے تصورات آزادی کو بری طرح خلط ملط کرکے ”اسلام
عام طور پر اشتراکیت کو سرمایہ داری سے علی الرغم کوئی نظام سمجھا جاتا ھے۔ اس غلط فہمی کی وجہ
دوائیاں، ہتھیار اور عورتیں ان تینوں چیزوں کو سرمایہ دارانہ نظام کی مکمل حمایت، پشت پناہی اور تحفظ حاصل ہے۔
دیسی ملحدین بسا اوقات اسلام دشمنی میں ایسی بات کر جاتے ہیں ، جس سے ان ملحدین کی عقلی سطحیت
ملحد لوگ ہر بات میں ہم سے عقلی دلیل طلب کرتے ہیں ، ان سے صرف ایک عقلی سوال کیا
نائن الیون کے بعد مغرب چاہتا ہے کہ اسلام کی ایسی صورت گری کر دی جائے جو مغربی ممالک کیلئے
ہم یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ بہت سی خامیاں ان مسجد کے مولوی حضرات میں موجود ہے اور بہت
سلامیات کے ایک پروفیسر صاحب سے ایک دوست کی تقریبِ نکاح میں ملاقات ہوگئی مولویوں پر بہت سخت ناراض تھے