کس معصومیت اور تجاہل عارفانہ سے سوال اٹھایا جاتا ہے کہ کیا سیکولرزم لادینیت کا نام ہے؟اور پھر سارا زور
موجودہ تہذیب آزادی کے نام پر یہ جھانسہ دیتی ھے کہ فرد یہاں ”جو” چاھنا چاھے چاھنے اور اسے حاصل
گزشتہ بحث کےبعد یہ غلط فہمی خودبخود صاف ہوجانی چاہیئے کیونکہ اپنے دائرہ عمل میں سیکولر ریاست صرف انہی تصورات