حدیث قرآن کے بعد شریعت کا دوسرا بڑا ماخذ ہے،قرآن مجید الفاظ ہیں اور حدیث و سنت ان الفاظ کا
اعتراض : قرآن مجيد تو اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اسکی حفاظت کی ذمہ داری تو خود اللہ تعالیٰ کے
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے متعلق ایک حدیث نقل کی جاتی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ حضرت ابراہیم
لفظ”ظن” کی لغوی بحث: اس لغوی بحث میں ہم اپنی طرف سے کچھ نہیں لکھنا چاہتے بلکہ مفردات امام راغب
اعتراض: قرآن پر ایمان لانے کے لئے رسولؐ کی رسالت پر ایمان لانا ضروری ہے۔ پس اسی طرح روایتوں کو
قرآن کا نبوت سے کیا رشتہ ہے؟ سب سے پہلے یہ امر غور طلب ہے کہ اللہ تعالٰی نے قرآن
حدیث پر قرآن کے سائے حدیث ہمیں کس طرح قرآن کریم کی طرف متوجہ کرتی ہے اور حدیث پر کس
صحیحین، سنن اور دیگرمفصل کتب حدیث مختلف اصولوں کے پیش نظرمختلف مقاصد کے لئے مرتب کیئے گئے, بعض کی ترتیب
متن حدیث ایک اجمالی تعارفِ متن عربی میں پشت Bone of contention کوکہتے ہیں۔ متون اس کی جمع ہے، پشت
قرآن کریم کے بعد احادیث نبوی (علی صاحبھا الصلوٰۃ والسلام) اسلامی احکام اور تعلیمات کا دوسرا بڑا مآخذ ہے،
1۔ذخیرہ احادیث میں موضوع روایات کی موجودگی : احادیث کی کتابوں میں بعض موضوع روایات کے پائے جانے کی وجہ