پرویز صاحب کا قرآن کے متعلق مقدمہ : قرآن کے ذریعے اختلاف پیدا ہونا ممکن نہیں: 1۔”قرآن کریم اپنے منجانب
تہذیب ِمغرب کے سامنے’مفکر ِقرآن’ کی فکری اسیری اور ذہنی غلامی کا صرف یہی نتیجہ نہیں تھا کہ وہ محض
منکرین حدیث اور ابن قتیبہؒ کے حوالے سے بدترین علمی خیانت: ابن قتیبہؒ پہلے خود معتزلہ سے متاثر اور ان
پرویز صاحب اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ وہ قرآن ہی سے سب کچھ لیتے ہیں اور جو کچھ
میرے افکار میں کوئی تضاد نہیں: پرویز صاحب کا دعوی ’’ میں نے جو کچھ ۱۹۳۸ء میں کہا تھا، ۱۹۸۰ء
11۔اشتراکیت اور قرآن کی تشریحات ایک زمانہ تھا، جب پرویز صاحب ابھی کارل مارکس کی ترتیب دی ہوئی معاشی فکر،
گذشتہ بحث (پرویزصاحب کی قرآنی فکر1،2) سے یہ واضح ہے کہ پرویز صاحب مختلف اوقات میں قرآن کی کتنی مختلف